کیپ ٹاؤن (شِنہوا) برکس میں جنوبی افریقہ کے مندوب انیل سوک لال نے کہا کہ برکس کو آگے بڑھانے میں چین اہم کردار ادا کررہا ہے اور اس نے دنیا کو قیادت مہیا کرنے میں عالمی جنوب کی کوششوں میں رہنمائی کی ہے۔
شِںہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں سوک لال نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ عالمی جنوب آج عالمی سطح پر ایک بڑی طاقت بن چکا ہے۔ کیونکہ یہ دنیا کے 85 فیصد افراد کی نمائندہ کرتا ہے اور آج تیزی سے بڑھتی عالمی معیشتیں عالمی جنوب میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین اس وقت دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت ہے اور عالمی جنوب کی متعدد معیشتیں آج صف اول کی 10 معشیتوں میں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں جو ڈرامائی انداز میں تبدیلی ہوئی ہے ، برکس عالمی جنوب کا چیمپیئن ہے اور چین نے برکس کو آگے بڑھانے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
سفیر نے کہا کہ چین کی دعوت پر جنوبی افریقہ 2011 میں باضابطہ طور پر ابھرتی معیشتوں کے بلاک میں شامل ہوا جس میں روس، بھارت اور برازیل بھی شامل ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی جنوب اب قیادت مہیا کررہا ہے اور چین برکس کے ساتھ ملکر اس میں سب سے آگے ہے اوروہ براعظم افریقہ اور دیگر برکس شراکت داروں کے ساتھ ملکر کام کررہا ہے۔
سوک لال نے کہا کہ وہ ایک نئی اور پر امید دنیا، جامع پن کی دنیا اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برادری قائم کررہے ہیں۔
انٹرویو میں برکس سفیر نے افریقہ میں صنعتوں کے قیام میں چین کے کردار پر روشنی ڈالی۔
سوک لال نے کہا ہے کہ 2016 میں جی 20 کی صدارت چین کے پاس تھی اور اس وقت بھی چین نے افریقہ اور کم ترقی یافتہ ممالک میں صنعتوں کے قیام پر توجہ مرکوز کی تھی۔