تہران(شِنہوا)ایران کی زعفران پیدا کرنے والی سب سے بڑی کمپنی کے سی ای او علی شریعتی مقدم نے کہا ہے کہ چائنہ انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو( سی آئی آئی ای) مختلف ممالک اور خطوں کی کمپنیوں کے درمیان تجارتی اور دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے میں مدد کرتے ہوئے عالمی تجارت کی توسیع اور دنیا کی اقتصادی خوشحالی میں خاطر خواہ تعاون کررہی ہے۔
نووین سیفرون کمپنی کے سی ای اوعلی شریعتی نے شِنہوا کو دئے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ ایکسپو شرکت کرنے والی کمپنیوں کو بین الاقوامی سطح پر اپنے آپ کو بہتر انداز میں پیش کرنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتی ہے۔ ایران کے شمال مشرقی صوبے خراسان رضوی کی کاشمر کاؤنٹی میں پیدا ہونے والے شریعتی مقدم نے 14 سال کی عمر میں اپنی والدہ کی طرف سےملنے والی زمین پر زعفران کی کاشت شروع کی تھی۔
1992 میں قائم ہونے والی شریعتی مقدم کی کمپنی ایک بڑی برآمد کنندہ ہے۔ انہیں گزشتہ ماہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی جانب سے تمغہ اور اعزازی شیلڈبھی دی گئی تھی۔انہوں نے بتایا کی سی آئی آئی ای میں ان کی کمپنی کی شرکت ایک اسٹریٹجک خصوصیت رکھتی ہے۔ سی آئی آئی ای کا پانچواں ایڈیشن 5سے 10 نومبر تک شنگھائی میں ہوگا۔ شریعتی مقدم کو امید ہے کہ وہ اپنی کمپنی کی مصنوعات، جس میں اعلیٰ معیار کی زعفران سے لے کرزعفران انسٹنٹ بیوریج پاؤڈرجیسی ضمنی مصنوعات شامل ہیں آئندہ ایکسپو کے ذریعے چینی مارکیٹ میں پیش کریں گے۔
انہوں نے چین کو اپنی کمپنی کی مصنوعات کے لیے ایک سازگار اور منافع بخش مارکیٹ قراردیا جس کی وجہ بڑھتی ہوئی قوت خرید کے ساتھ چینی عوام میں صحت کے بارے میں زیادہ شعورہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی کمپنی کا چین، جاپان اور جنوبی کوریا جیسے مشرقی ایشیائی ممالک میں زعفران کو بنیادی طور پر کھانے کے اجزاء کے طور پر پیش کرنے کا مشن ہے۔
شریعتی نے بتایا کہ ہم اپنی مصنوعات کو ایکسپو میں پیش کرنے میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں یہاں تک کہ مستقبل میں چین میں ان میں سے کچھ کی مشترکہ پیداوار شروع کرنے کی کوشش بھی کی جائے گی،کیونکہ زعفران اور اس طرح کی چینی ادویاتی جڑی بوٹیاں جیسے جن سینگ اورسبز چائے، بہت اچھا امتزاج بنا سکتی ہیں۔