• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 25th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

برطانیہ میں سیاہ فام لوگوں کوپولیس کی طرف برہنہ جسمانی تلاشی کا زیادہ سامناہے:تحقیقتازترین

June 10, 2024

لندن(شِنہوا) برطانیہ میں  سیاہ فام لوگوں کوتقریباً تمام پولیس فورسزکی طرف سے ناموزوں لحاظ  سے برہنہ جسمانی تلاشی کا سامنا ہے ۔

نسلی مساوات سے متعلق ایک خودمختاربرطانوی تھنک ٹینک رنی میڈ ٹرسٹ کی محکمہ داخلہ کے اعدادووشمار پر مبنی ایک تحقیق کے مطابق سیاہ فام بچوں کی سفید فام بچوں کے مقابلے میں 6.5 گنا زیادہ اورسفید فام افراد کے مقابلے میں 4.7 گنا زیادہ امکان ہے کہ سیام فام بالغ افراد کی کپڑے اتروا کر تلاشی لی جائے۔

 نابالغ افراد کی برہنہ تلاشی سے متعلق یہ اعدادوشمارمحکمہ داخلہ کی مشاورت سے لیے گئے ہیں۔ یہ تحقیق 2020 میں چائلڈ کیو اسکینڈل کے بعد کی گئی ہے،جب  15 سالہ سیاہ فام لڑکی کی مشرقی لندن میں اس کے اسکول میں دوران حیض  کسی بالغ شخص کی موجودگی کے بغیرغلط طورپراس بنا پر برہنہ تلاشی لی گئی  کہ اس سے حشیش کی بو آرہی ہے۔

رنی میڈ ٹرسٹ کی چیف ایگزیکٹیو شبینہ بیگم نے برہنہ تلاشی کوفطری لحاظ سے  پرتشدد  ذلت آمیز اورخاص طور پر بچوں کے لیے نقصان دہ قراردیتے  کہا کہ برہنہ تلاشی ایک ایسا ناگوار طریقہ کار ہے خاص طور سے جب نسلی تفریق اس میں روا رکھی جائے تونابالغ ہو یا بالغ اس کا نقصان  سوچ سے بھی کہیں زیادہ پہنچتا ہے۔