• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 25th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

برطانیہ میں بےروزگاری کی شرح 1974 کے بعد سے کم ترین سطح پر پہنچ گئیتازترین

October 12, 2022

لندن(شِنہوا)برطانیہ میں اگست تک تین ماہ کے دوران بے روزگاری کی شرح کم  ہو کر 3.5 فیصد ہو گئی ہے جو کہ فروری 1974ء کےبعد سب سے کم ہے کیونکہ طویل المدتی بیماری کے باعث کچھ مزدور لیبر مارکیٹ سے باہررہے ہیں۔

دفتر برائے قومی شماریات(او این ایس) کی جانب سے منگل کو جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جون تا اگست کے عرصہ میں 6 سے 12 ماہ تک کے بے روزگار افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جبکہ قلیل المدتی(6 ماہ تک) اور طویل المدتی(12 ماہ سے زائد) بے روزگاروں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے۔

دریں اثناء 3 ماہ میں کام نہ کرنیوالے اور نہ ہی کام کی تلاش میں رہنے والے لوگوں کیلئے اقتصادی غیرفعالیت کی شرح 0.6 فیصد پوائنٹس کے اضافہ کے ساتھ 21.7 فیصد ہو گئی۔ یہ اضافہ غیر فعال لوگوں کی وجہ سے ہوا ہے کیونکہ ایسے افراد یا تو طویل المدتی بیماری کا شکار ہیں یا وہ طالبعلم ہیں۔

او این ایس نے یہ بھی کہا کہ طویل المدتی بیماری کی وجہ سے معاشی طور پر غیر فعال ہونیوالے افراد کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

جون تا اگست کے دوران برطانیہ میں روزگار کی شرح 75.5 فیصد رہی جو مارچ تا مئی کی گزشتہ سہ ماہی سے 0.3 فیصد کم ہے۔