جوہانسبرگ (شِنہوا) جنوبی افریقہ کے برکس کے لیے سفیر انیل سوکلال نے کہا کہ 15ویں برکس سربراہی اجلاس میںعالمی جنوب کے ممالک اس مقصد کے لیے اکٹھے ہیں کہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ طاقت کے عدم توازن کی وجہ سے ان کی آواز دنیا میں سنی جائے۔
شِنہوا کو دئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہم ایک بہت منقسم، انتہائی پولرائزڈ عالمی برادری میں رہ رہے ہیں اور گلوبل ساؤتھ بد قسمتی سے پسماندہ ہے۔
جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا کی میزبانی میں، 15ویں برکس سربراہی اجلاس نے برسوں میں پہلی بار اس قدر عالمی توجہ حاصل کی ہے۔ سوکلال نے کہا کہ گروپ کا عالمی وژن ایک خوشحال عالمی معیشت اور عظیم تر جمہوری بین الاقوامی تعلقات کے لیے اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ جغرافیائی سیاست میں یہ پہلی بار ہے کہ آپ کے پاس ایک ایسا اجتماعی اور طاقتور ادارہ ہے جو گلوبل ساؤتھ کی آواز کی نمائندگی کررہاہے۔
صدر رامافوسا نے افریقہ، لاطینی امریکہ اور ایشیا سمیت دیگر خطوں کے تقریباً 70 رہنماوں کو جنوبی افریقہ مدعو کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا برکس کی ممکنہ توسیع کا انتظار کر رہی ہے جبکہ گلوبل ساؤتھ کے تقریباً 40 ممالک نے اس گروپ میں شمولیت میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔