• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 26th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

بوسنیا اور ہرزیگوینا میں امن و استحکام کے لیے تعمیری کردار ادا کر تے رہیں گے،چینتازترین

May 24, 2024

اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک  بوسنیا اور ہرزیگووینا میں امن و استحکام کے تحفظ،علاقائی امن کو یقینی بنانے کے لیے تعمیری کردارادا کرتا رہے گا۔

سربرینیکا میں 1995 کی نسل کشی  کے عالمی دن پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی مسودہ قرارداد پر ووٹ کی وضاحت کرتے ہوئے چینی کے مستقل نمائندہ  فو چھونگ نے کہا کہ چین نے ہمیشہ بوسنیا اور ہرزیگوینا کی خودمختاری، آزادی اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا ہے، ملک کے مستقبل کے حوالے سے بوسنیا اور ہرزیگووینا کے عوام کے آزادانہ انتخاب کا بھی احترام کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین بوسنیا اور ہرزیگوینا کے تمام نسلی گروہوں کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے فروغ کے لیے کام جاری رکھے گا، خطے میں امن کے لیے تعمیری کردار ادا کرے گا۔

فو نے کہا کہ آزادی کے بعد سے بوسنیا اور ہرزیگوینا بڑی محنت سے امن و ترقی کی راہیں تلاش کر رہا ہے۔ بلقان خطے کا اہم ملک ہونے کے ناطے یہ خطے کے ممالک اور عالمی برادری کے مشترکہ مفادات میں ہے کہ بوسنیا اور ہرزیگوینا تمام نسلی گروہوں کے پر امن بقائے باہمی کا ادراک کرتے ہوئے امن، استحکام اور ترقی کو برقرار رکھے۔

انہوں نے کہا کہ 1990 کی دہائی میں سابق یوگوسلاویہ کے علاقوں میں ہونے والا تنازعہ تاریخ کا ایک سیاہ باب  تھا، تمام نسلی گروہوں کے معصوم شہریوں کی ہلاکتیں ہوئیں، سریبرینیکا سانحہ انتہائی افسوسناک ہے۔ چین نے ہمیشہ تاریخ کو فراموش نہ کرنے، تاریخ سے سبق سیکھنے اور سانحات دوبارہ رونما ہونے کو روکنے کی تلقین کی ہے۔ہم امید کرتے ہیں بوسنیا اور ہرزیگوینا کے تمام نسلی گروہ رواداری اور مفاہمت کا مظاہرہ کریں گے، اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ آگے بڑھیں گے، ملک میں امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے مل کر کام کریں گے  تاکہ اقتصادی اور سماجی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ووٹنگ کے لیے پیش کی جانے والی قرارداد کے مسودے کے حوالے سے  فو نے کہا کہ چین  سمجھتا ہے کہ قرارداد کے مسودے نے بوسنیا اور ہرزیگوینا میں بڑا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔خطے کے متعلقہ ممالک اور رکن ممالک نے بھی اس حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔چین نے متفقہ طور پر متعلقہ عمل کو آگے بڑھانے کے لیے قرارداد کے مسودے پر اہم فریقین اور رکن ممالک کے ساتھ مکمل رابطے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قرارداد کے مسودے جس میں اب بھی بڑے اختلافات موجود ہیں، جلد بازی میں ووٹنگ  بوسنیا اور ہرزیگوینا اور خطے کے ممالک کے درمیان مفاہمت یا ہم آہنگی کے جذبے کے مطابق نہیں ہے اور نہ ہی مغربی بلقان اور مجموعی طور پر یورپ میں امن اور استحکام برقرار رکھنے کی خواہش کے مطابق ہے جبکہ رکن ممالک کی یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کے لیے عالمی دن کے قیام کے اصل مقصد کے مطابق بھی نہیں ہے۔اس وجہ سے چین کے پاس اس مسودہ قرارداد کے خلاف ووٹ دینے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا۔