جنیوا(شِنہوا) عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) نے نسل پرستانہ دقیانوسی تصورات اور کسی کی توہین سے بچنے کے لیے منکی پوکس وائرس کا نام تبدیل کر کے ایم پوکس تجویز کردیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ ایم پوکس اور منکی پوکس کے دونوں نام ایک سال کے لیے ایک ساتھ استعمال کیے جائیں گے جبکہ بعد میں ان کو مرحلہ وار ختم کر دیا جائے گا۔ یہ تبدیلی متعدد افراد اور ممالک کی جانب سے متعدد اجلاسوں میں تشویش کا اظہار کرنے اور ڈبلیو ایچ او سے نام تبدیل کرنے کے لیے ایک طریقہ تجویز کرنے کے بعد کی گئی ہے۔
نام کی تبدیلی کے لیے ایک سال کی مدت دینے کا مقصد نام کی تبدیلی سے پیدا ہونے والی الجھن کے بارے میں ماہرین کے خدشات کو کم کرنا ہے۔اس سے بیماریوں کی بین الاقوامی درجہ بندی (آئی سی ڈی ) اپ ڈیٹ کے عمل کو مکمل کرنے اورعالمی ادارہ صحت کے شائع ہونے والے تحریری مواد کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے بھی وقت مل جائے گا۔