• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 11th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

بیلٹ اینڈ روڈ کے تحت چین ۔وسطی ایشیا تعاون گہرا ہونے سے خطے کو فائدہ ہواتازترین

May 19, 2023

شی آن (شِنہوا) چین کے شمال مغربی صوبہ شانشی کے دارالحکومت شی آن شہر نے  دو روزہ چین۔وسطی ایشیا سربراہ اجلاس منعقد ہونے کے موقع پر عالمی توجہ حاصل کرلی ہے۔

اس اجلاس سے چین اور وسطی ایشیا کے درمیان پہلے سے بڑھتے ہوئے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کو فروغ ملنے کی توقع ہے۔ وسطی ایشیائی ممالک کے عہدیداروں اور عالمی مبصرین نے کہا ہے کہ دونوں فریقین کے درمیان بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کا گہرا ہونا خطے اور دنیا دونوں کی خوشحالی کے لئے ایک نعمت ثابت ہوگا۔

بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے دس سال بعد چین اور وسطی ایشیائی ممالک نے تاریخی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ 2022 میں تجارتی حجم 70.2 ارب امریکی ڈالرز کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا جو تقریباً تین دہائی قبل سفارتی تعلقات قائم ہونے کے بعد سے 100 گنا زیادہ ہے۔

 رواں سال کے پہلے دو ماہ میں چین اور وسطی ایشیا کے پانچ  ممالک کے درمیان تجارت میں گزشتہ سال کی نسبت22 فیصد اضافہ ہوا۔

قازقستان ٹوڈے نیوز ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل اور ایڈیٹر ان چیف تیمور کوواتوف نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو (بی آر آئی) چین کی طرف سے قازقستان میں پہلی بار تجویز کیے جانے کے بعد سے بہت نتیجہ خیز رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قدیم شاہراہ ریشم میں موجود خوابوں اور احساسات کی بحالی سے بین الاقوامی ترقی اور تجارتی و اقتصادی تعلقات کے ساتھ ساتھ ممالک کے درمیان پرامن تعلقات کو فروغ ملے گا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کا گہرا ہونا خطے اور پوری دنیا میں رہنے والے تمام لوگوں کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔

گزشتہ ایک دہائی کے دوران چین اور ازبکستان وسیع تر اقتصادی تعاون سے لطف اندوز ہوئے ہیں جس کو بی آر آئی نے فروغ دیا ہے۔

ازبکستان کے وزیر برائے سرمایہ کاری، صنعت وتجارت لذیز قدرتوف نے چین ۔وسطی ایشیا سربراہ اجلاس سے قبل ایک کاروباری فورم میں کہا کہ چین ،ازبکستان کے سب سے اہم شراکت داروں میں سے ایک ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2022 میں باہمی تجارت میں گزشتہ سال کی نسبت 20 فیصد اضافہ ہوا۔ امید ہے کہ دونوں سربراہان مملکت کی جانب سے سالانہ تجارت کے لیے مقرر کردہ 10 ارب ڈالرز کا ہدف جلد حاصل کرلیا جائے گا۔

نارتھ ویسٹ یونیورسٹی کے سینٹرل ایشیا انسٹی ٹیوٹ کے ڈین لو شان بنگ کے مطابق چین اور وسطی ایشیائی ممالک کی بی آر آئی کو آگے بڑھانے کی کوششیں گلوبلائزیشن کو فروغ دینے کے اپنے عزم کو ظاہر کرتی ہیں۔

لو نے کہا کہ بی آر آئی نے وسیع مشاورت، مشترکہ شراکت اور مشترکہ فوائد کے رہنما اصولوں پر عمل کیا ہے، جن پر چین کے عالمی گورننس فلسفے نے بھی زور دیا ہے۔

تاجکستان کے وزیر برائے اقتصادی ترقی و تجار ت زاؤکی زودا زاوکی نے کہا کہ تاجکستان اور چین دونوں بی آر آئی کے آغاز کی 10 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کی مخلصانہ دوستی اور دانشمندانہ پالیسیوں کی بدولت ہمارے ممالک کے تعاون میں بہتری آئی ہے۔  

انہوں نے کہا کہ چین تاجکستان کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور سرمایہ کاری میں سب سے بڑا شراکت دار بن گیا ہے۔