اولان باتور(شِںہوا) منگولیا کے وزیر برائے روڈ اینڈ ٹرانسپورٹ ڈیویلپمنٹ سینڈاگ بیامباٹسوگٹ نے کہا ہے کہ چین کا تجویز کردہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی اہمیت کا ایک عظیم الشان اقدام ہے۔
رواں سال اس اینشی ایٹو کی 10 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے جس کا مقصد قدیم شاہراہ ریشم اور اس سے آگے ایشیا کو یورپ اور افریقہ سے جوڑنے والے تجارتی اور بنیادی ڈھانچے کے نیٹ ورک کی تعمیر ہے ۔
بیامباٹسوگٹ نے نقل وحمل کو تمام شعبوں جیسے تجارت، معیشت، کاروبار، ثقافت، تعلیم اور معاشرے میں تعلقات کی ترقی کا سب سے اہم عنصر قرار دیتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ عظیم اینشی ایٹو ممالک کو سڑک، فضائی، ریلوے اور آبی راستوں کے ذریعے ایک دوسرے سے جوڑنے کے لئے پیش کیا گیا تھا تاکہ ممالک کم لاگت اور تیز ترین وقت میں ایک دوسرے کے ساتھ اپنی ضروریات کا تبادلہ کرسکیں اور لوگوں کے درمیاں تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے حالات پیدا ہوں۔
انہوں نے اسے بروقت اور اہم اقدام قراردیتے ہوئے کہا کہ اسی وجہ سے منگولیا نے ابتدا سے ہی اس اینشی ایٹو کی حمایت کی اور اس میں شمولیت اختیار کی۔
شِںہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ عالمی رہنماؤں نے بہت سے اقدامات تجویز کئے ہیں اور ان کی رائے میں بی آر آئی سب سے مؤثر اور عملی اینشی ایٹؤ ہے جس سے شریک ممالک کے عوام اور معیشت کو سب سے زیادہ نتیجہ خیز نتائج ملے ہیں۔