بیجنگ (شِںہوا) بیجنگ میں جاری عالمی روبوٹ کانفرنس 2024 میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے چلنے والے روبوٹس نہ صرف ایک بار پھر توجہ حاصل کررہے ہیں بلکہ صنعت پران کے گیم چینجنگ اثرات بھی اجاگر ہورہے ہیں۔
مصنوعی ذہانت سے چلنے والی روبوٹک ٹیکنالوجیز کی بھرمار میں ایک یونیٹری جی 1 سب سے زیادہ توجہ کا مرکز بنا۔ یہ دو ٹانگوں والا انسان نما روبوٹ تقریبا 1.3 میٹر لمبا اور تقریبا 35 کلو گرام وزنی تھا۔
اگرچہ اس کے چمکدار اور ہموار ڈیزائن اور بہترین مستقبل کی ظاہری شکل صورت نے کافی لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی تاہم اس کے خریدار ممکنہ طور پر اس کے مربوط بڑے ماڈل میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں جس میں مہارتوں کو مسلسل ترقی دیکر بہتر بنایا جائے۔
یونیٹری روبوٹ تیار کرنے ہانگ ژو کے روبوٹکس اسٹارٹ اپ کے مطابق یہ روبوٹ کئی دیگر قابل ذکر خصوصیات کی وجہ سے نمایاں رہا۔ انسان نما روبوٹ 2 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے حرکت کرسکتا ہے اور اس میں جدید ترین تین انگلیوں کے اشاروں پر مشتمل قوت ہاتھ کو کنٹرول کرسکتی ہے جبکہ گھٹنے کے جوڑ زیادہ سے زیادہ 120 نیوٹن میٹر تک گھوم سکتے ہیں۔
یونیٹری کے مارکیٹنگ ڈائریکٹر ہوانگ جیاوائی نے بتایا کہ رواں سال لانچ کردہ اس ماڈل کی قیمت صرف 99 ہزار یوآن (تقریباً 13 ہزار 874 امر ڈالر) سے شروع ہوتی ہے اور یہ پہلے ہی متعدد لیبارٹریوں اور کمپنیوں میں زیراستعمال ہے۔