بڈاپسٹ (شِںہوا) ہنگری اور چین کے ماہرین نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کے ذریعے عالمی رابطوں میں چین کے فیصلہ کن کردار پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے بی آر آئی کے ذریعے چین۔ ہنگری دوستی مزید گہری ہونے کی توقع ظاہر کی ہے۔
اس حوالے سے چینی میڈیا میں قائم تھنک ٹینک شِںہوا انسٹی ٹیوٹ نے اعلیٰ معیار کے بیلٹ اینڈ روڈ تعاون کے فروغ کےبارے میں اس سیمینار کا اہتمام کیا۔
ماتھیاس کوروینس کولیجیئم میں اسکول آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے سربراہ سابا مولڈز نے اس موقع پر کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون ٹھوس اقتصادی بنیاد پر قائم ہے۔
انہوں نے ہنگری کے گاڑیوں کے شعبے کو جدید بنانے میں بی وائی ڈی اور بیٹری ساز بڑی کمپنی کانٹمپریری ایمپیریکس ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ (سی اے ٹی ایل) جیسی چینی کمپنیوں کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ بی وائی ڈی اور سی اے ٹی ایل جیسی کمپنیوں کی سرمایہ کاری اعلیٰ معیار کے تعاون کی مثال ہے جو چینی کمپنیوں کی حکمت عملی اور ہنگری کی ترقیاتی حکمت عملی دونوں سے مطابقت رکھتی ہے۔
سی اے ٹی ایل نے ہنگری کے مشرقی شہرڈیبریسن میں ایک نئی فیکٹری کی تعمیر شروع کردی ہے جبکہ بی وائی ڈی ہنگری کے جنوبی شہرسی گیڈ میں ایک نئی فیکٹری کے قیام کا ارادہ رکھتی ہےجبکہ دونوں کمپنیوں کی سرمایہ کاری کی مالیت اربوں یورو ہے۔
سیمینار میں شریک کئی ماہرین نے مشترکہ کوششوں خاص طور پر بی آر آئی فریم ورک میں گہری دوطرفہ دوستی کی حمایت کی۔