نئی دہلی(شِنہوا)بھارتی حکومت نے ڈیجیٹل اثاثوں کی نگرانی کو سخت کرنے کیلئے کرپٹو کرنسیوں یا ورچوئل اثاثوں پر منی لانڈرنگ کی دفعات عائد کر دی ہیں۔
بھارت کی وفاقی وزارت خزانہ کی طرف سے جمعرات کو جاری کردہ ایک گزٹ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ انسداد منی لانڈرنگ قانون سازی کا اطلاق کرپٹو ٹریڈنگ، سیف کیپنگ اور متعلقہ مالیاتی خدمات پر کیا گیا ہے۔
اس فیصلے کے ساتھ، ڈیجیٹل اثاثے، کرپٹو یا ورچوئل اثاثہ جات کے کاروبار اب منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) 2002 کے تحت ہوں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ورچوئل ڈیجیٹل اثاثہ جات (وی ڈی اے) کوپی ایم ایل اےکے تحت اب ایک "رپورٹنگ ادارہ" تصور کیا جائے گااور وی ڈی ایزمیں ڈیل کرنے والےکرپٹوکرنسی ایکسچینجزکو اپنے کلائنٹس اور صارفین کے اپنے کسٹمر کو جاننے (کے وائے سی) انجام دینے کا پابند کیا گیاہے۔
کے وائے سی اس عمل کا ایک مجموعہ ہے جو بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں کو ان تنظیموں اور افراد کی شناخت کی تصدیق کرنےکی اجازت دیتا ہے جن کے ساتھ وہ کاروبار کرتے ہیں اور یہ یقینی بناتے ہیں کہ وہ ادارے قانونی طور پر کام کر رہے ہیں۔
نوٹیفیکیشن میں یہ بھی کہاگیا کہ کرپٹو ایکسچینجز کو کسی بھی مشکوک لین دین کی اطلاع فنانشل انٹیلی جنس یونٹ آف انڈیا (ایف آئی یو -آئی این ڈی ) کو دینا ہو گی۔