واشنگٹن (شِنہوا) امریکی صدر جو بائیڈن نے روس سے کم افزودہ یورینیم درآمد کرنے پر پابندی کے بل پر دستخط کر دئیے۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے ایک بیان میں کہا کہ بائیڈن نے روسی یورینیم کی درآمد پر پابندی کے قانون پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد سویلین نیوکلیئر پاور کے لیے روس پر ہمارے انحصار کو کم کرنا اور بالآخر اسے ختم کرنا ہے۔
ایوان نمائند گان اور سینیٹ سے پہلے ہی منظور ہونے والے اس بل کے تحت اس کے نفاذ کے 90 دن بعد روس یا کسی روسی ادارے کی طرف سے تیار کردہ کم افزودہ یورینیم امریکہ درآمد نہیں کا کا سکتا۔
افزودہ یورینیم نیوکلیئر پاور پلانٹس میں استعمال ہونے والا اہم ایندھن ہے۔
یہ بل روس کی یورینیم کی سپلائی میں کٹوتی کی وجہ سے جوہری ری ایکٹر بند کرنے والی یوٹیلیٹیز کو یکم جنوری 2028 تک چھوٹ فراہم کرے گا۔
امریک مشیر جیک سلیوان نے مزید کہا کہ اس سے وفاقی فنڈ میں 2.72 ارب امریکی ڈالر جسے کانگریس نے حال ہی میں مختص کیا تھا کی بھی بچت ہوگی، یہ رقم امریکہ میں افزودگی کی نئی صلاحیت کو شروع کرنے کے لیے استعمال کی جائے گی۔