واشنگٹن(شِنہوا)امریکی صدر جو بائیڈن نے اگلے مالی سال کے لیے اپنی بجٹ تجویز کا اعلان کیا ہے۔
182 صفحات پر مشتمل اس تجویز میں وفاقی حکومت کے یکم اکتوبر 2023 سے شروع ہو کر 30 ستمبر 2024 کو ختم ہونے والے مالی سال 2024 کے دوران69 کھرب ڈالر کے اخراجات کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
بائیڈن نے کہا کہ ان کے بجٹ منصوبے کا مقصد امیر اور بڑی کارپوریشنوں سے ان کا منصفانہ حصہ وصول کر کے آئندہ دہائی کے دوران خسارے کو تقریباً 30کھرب ڈالر تک کم کرنا ہے۔
انہوں نے کانگریس کو لکھے گئے ایک تحریری پیغام میں کہا کہ ہم ایک ارب پتی کیلئے کم سے کم ٹیکس کی تجویز پیش کرتے ہیں جس میں امیر ترین امریکیوں کو اپنے منافع بخش اثاثوں سمیت اپنی تمام آمدنی پر کم از کم 25 فیصد ادا کرنا ہو گا۔
ریپبلکنز کے زیر کنٹرول امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر کیون میک کارتھی نے جمعرات کو جوابی ٹویٹ میں کہا کہ ان کے خیال میں بائیڈن کی بجٹ کی تجویز مکمل طور پر غیر سنجیدہ ہے۔
میک کارتھی نے کہا کہ بائیڈن نے کھربوں ڈالر کے نئے ٹیکسوں کی تجویز پیش کی ہے جو آپ اور آپ کا خاندان براہ راست یا زیادہ اخراجات کے ذریعے ادا کریں گے۔ انہوں نے بائیڈن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "جناب صدر امریکہ کو آمدنی کا نہیں بلکہ اخراجات کا مسئلہ ہے۔"
بائیڈن کی بجٹ تجویز کے تحت پینٹاگون کے اخراجات مالی سال 2024 میں 842 ارب ڈالر تک بڑھ جائیں گے جو 26 ارب ڈالر یا 2023 کی نافذ کردہ سطح سے 3.2 فیصد زائد ہے۔
امریکہ کو فوجی سرگرمیوں پر بھاری اخراجات کی وجہ سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ نیشنل ڈیفنس آتھرائزیشن ایکٹ برائے مالی سال 2023 نے پینٹاگون کیلئے تقریباً 817 ارب ڈالر مختص کیے ہیں۔