• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 18th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

بائیڈن اور ٹرمپ کی"سپر منگل "انتخابات میں برتری،دوبارہ ایک دوسرے کے مدمقابل آنے کے قریب پہنچ گئےتازترین

March 06, 2024

واشنگٹن(شِنہوا)امریکی صدر جو بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 2024 کے صدارتی انتخابات کی دوڑ میں اپنی اپنی جماعت کی پرائمریوں میں "سپر منگل" مقابلوں میں سبقت حاصل ہے۔

امریکی میڈیا کے اندازوں کے مطابق بائیڈن جنہیں پارٹی کے صدارتی امیدوار کی دوڑ میں امریکی مصنفہ ماریان ولیمسن اور کانگریس مین ڈین فلپس سے مقابلے کا سامناہے، وہ الاباما، میساچوسٹس، مین، نارتھ کیرولائنا، اوکلاہوما، ٹینیسی، ورجینیا، ورمونٹ، آرکنساس، ٹیکساس، کولوراڈو اور مینیسوٹا میں ڈیموکریٹک پرائمریز اور پارٹی کے آئیواو میں مباحثہ جیت چکے ہیں۔

دریں اثنا ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنوبی کیرولائنا کی سابق گورنر اور اقوام متحدہ کے لیے سابق امریکی سفیر  نکی ہیلی کو شکست دیتےہو ئے الاباما، شمالی کیرولائنا، اوکلاہوما، ٹینیسی، ورجینیا، میساچوسٹس، کولوراڈو، ٹیکساس، مین، مینیسوٹا اور آرکنساس میں ریپبلکن پارٹی کے پرائمری مقابلوں میں جیت  انکی جیت کی پیشگوئی کی گئی ہے ۔

2024 کے امریکی صدارتی انتخابات کی ابتدائی دوڑ کے سب سے بڑے دن "سپر منگل"  کو ہونے والے انتخابات کے نتائج  آنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس روز ریپبلکن یا ڈیموکریٹک کنونشنز کے تمام مندوبین میں سے تقریباً ایک تہائی کو تقسیم کیا جاتاہے۔

گنجان آبادکیلیفورنیا اور ٹیکساس سمیت پندرہ ریاستوں اور امریکن ساموا کے علاقے میں منگل کو پرائمری انتخابات ہوئے۔ آئیووا ڈیموکریٹس نے اس دن کے اوائل میں صدارتی دوڑ کے نتائج جاری کیے ہیں۔

"سپر منگل" کو پرائمری انتخابات میں سلسلہ وار کامیابیاں حاصل کرنے کے باوجود نہ تو بائیڈن اور نہ ہی ٹرمپ اتنے مندوبین کی حمایت حاصل کر سکیں گے کہ وہ "ممکنہ نامزد صدارتی امیدوار" کے طور پر ابھر سکیں۔

ایسوسی ایٹڈ پریس-این او آر سی سنٹر فار پبلک افیئر ریسرچ کے ایک حالیہ سروے کے مطابق امریکی نوجوانوں کے ایک نمایاں حصے کو 81سالہ بائیڈن اور 77 سالہ ٹرمپ کی ذہنی صلاحیتوں پر شک ہے جو  2020 کے انتخابات کی طرح ایک مرتبہ پھر مدمقابل آسکتے ہیں۔

سروے میں بتایا گیا ہے کہ 10 میں سے 6 سے زائد افراد کا کہنا ہے کہ وہ بائیڈن کی جانب سے بطور صدرمؤثراندازسے خدمات انجام دینے کی ذہنی صلاحیت پر بہت زیادہ یا بالکل پُراعتماد نہیں ہیں جب کہ 57 فیصد کاخیال  ہے کہ ٹرمپ کے پاس کام کے لیے یادداشت اور فوری فیصلہ سازی کی صلاحیت کی کمی ہے۔