یروشلم(شِنہوا)اسرائیل کی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن(ایم اے آئی) نے ملک بھر میں 2 ہزار سے زیادہ صنعتی کارخانوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اسرائیل اور لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کے درمیان مکمل جنگ کے لیے تیار رہیں۔
یہ انتباہ ایم اے آئی کے تمام رکن کارخانوں کے نام "اسرائیل کی شمالی سرحد پر بڑے پیمانے پر جنگ کے لیے صنعت کی تیاری" کے عنوان سے لکھے گئے ایک خط میں جاری کیا گیا ہے ۔یہ کارخانے اسرائیل کی کل صنعتی پیداوار کا 90 فیصد ہے اور تقریباً 4 لاکھ کارکن یہاں ملازمت کرتے ہیں۔
خط میں ایم اے آئی کے سی ای او روبے گینیل نے لکھا ہے کہ "سرکاری حکام اور وزیر دفاع کے مطابق، اگر شمالی سرحد پر ہونے والے واقعات کا سفارتی حل نہ نکلا تو ہم پوری قوت کے ساتھ فوجی کارروائی کی طرف بڑھیں گے۔"
خط میں کہا گیا ہے کہ حکومتی منظرناموں کے مطابق مکمل جنگ کی صورت میں ملک بھر میں 72 گھنٹے تک بجلی کی بندش کا غالب امکان ہے جس کے بعد بجلی کےنیٹ ورک کی ضروریات کوپورا کرنے کےلیے دن میں کئی گھنٹے بجلی کی بندش کا سلسلہ شروع کیا جا سکتا ہے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ فیکٹریوں کو قدرتی گیس کی فراہمی متوقع طورپر رکنے کے ساتھ ساتھ دیگر رکاوٹوں کے لیے بھی تیاری کرنے کی ضرورت ہے۔
لہذا، فیکٹریوں کو یہ مشورہ دیاجاتا ہے کہ وہ بجلی یا قدرتی گیس کے استعمال کے لیے اپنے بیک اپ سسٹمز چیک کریں جبکہ اسکے علاوہ کم سےکم 72 گھنٹے تک چلنے کےلیے ایندھن کا ذخیرہ کرلیا جائے اور ٹرکوں کی آمدورفت میں ممکنہ خلل اور بندرگاہوں پر سرگرمیاں بند ہونے کی وجہ سے خام مال کے ذخیرے میں اضافہ کیا جائے۔
کارخانوں کومزید ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سیلولر نیٹ ورک میں نمایاں رکاوٹوں کے خدشے کے پیش نظر اپنے مواصلاتی نظام کا سیٹلائٹ فونز سے بیک اپ حاصل کرلیں۔
ایم اے آئی نے اس ضمن میں ایک ہنگامی مرکزبھی مختص کردیا ہے جو ہنگامی صورتحال میں اسرائیلی صنعت سے وابستہ تمام ترسرگرمیوں کو مربوط انداز میں چلانے کے لیے ہنگامی حالت سے متعلق سرکاری حکام کے ساتھ رابطے میں رہے گا۔