رم اللہ (شِنہوا)رمضان کے مقدس مہینے سے قبل اسرائیل فلسطین کشیدگی کم کرنے کے لیے اردن کیعقبہ میں سینئر اسرائیلی اور فلسطینی سکیورٹی حکام کی ملاقات ہوئی جبکہ اس دوران مغربی کنارے میں دو اسرائیلی آباد کار اور ایک فلسطینی مارا گیا ۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ گزرنے والی گاڑی میں سوار ایک فلسطینی نے مغربی کنارے کے شہر نابلس کے جنوب میں حوارہ چیک پوائنٹ کے قریب دو اسرائیلیوں کو گولی مار دی۔ اسرائیل کی ریڈ کراس آرگنائزیشن کے میگن ڈیوڈ ایڈوم نے بتایا کہ تقریبا20 برس کی عمر کے دو افراد گولی لگنے سے زخمی ہوئے جنہیں ہسپتال لے جایا گیا، جہاں بعد میں انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔فائرنگ کا یہ واقعہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی آباد کاروں کے پرتشدد انتقامی حملوں کا سبب بنا جس میں آتشزدگی سے املاک اور گاڑیوں کو نقصان پہنچااور کم سے کم ایک شخص جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔عقبہ میں ہونے والی غیر معمولی ملاقات کے بعد جس میں مصر، امریکہ اور اردن کے حکام نے بھی شرکت کی، اسرائیلی اور فلسطینی وفود نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ وہ کشیدگی میں کمی پر متفق ہیں اورپائیدار امن کے قیام کیلئے سابقہ معاہدوں کی پاسداری کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل اور فلسطینی حکام نے3 سے 6 ماہ کی مدت کے لیے یکطرفہ اقدامات کو ختم کرنے کے لیے فوری طور پر کام کرنے کی غرض سے اپنی مشترکہ آمادگی اور عزم کی تصدیق کی۔ اس میں چار ماہ کے لیے کسی بھی نئے آباد کاری منصوبے پر بات چیت کو روکنے اور چھ ماہ کیلئے کسی بھی بیرونی چوکی کے قیام کی اجازت نہ دینے کا اسرائیلی عزم بھی شامل ہے۔تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل پچھلے منصوبوں کے ساتھ بستیوں کی تعمیر جاری رکھے گا اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ اس بیان سے فلسطینی دھڑوں میں ملے جلے رد عمل کا اظہار کیا گیا۔ اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے مغربی کنارے میں قائم فلسطینی اتھارٹی کی شرکت کی مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینی قومی اتفاق رائے سے علیحدگی قرار دیا۔