رم اللہ/غزہ(شِنہوا)فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک (پی آئی جے ) کے ایک سرکردہ رہنما منگل کو اسرائیلی جیل میں 86 دنوں تک بھوک ہڑتال کرنے کے بعد انتقال کر گئے۔
فلسطینی قیدیوں کی کلب ایسوسی ایشن جو ایک غیر سرکاری تنظیم ہے، نے ایک پریس بیان میں کہا ہے کہ خادرعدنان 86 دنوں تک بھوک ہڑتال کرنے کے بعد انتقال کر گئے۔
اسرائیلی جیلوں میں عدنان کی یہ چھٹی بھوک ہڑتال تھی جبکہ اس سے قبل وہ بغیر کسی مقدمے کے اپنی گرفتاری اور انتظامی حراست کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے پانچ مرتبہ احتجاجی بھوک ہڑتال میں زندہ بچ گئے تھے۔
ان کی آخری بھوک ہڑتال 5 فروری کو اس وقت شروع ہوئی جب اسرائیلی فوج نے شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین کے جنوب میں واقع ارابہ میں ان کے گھر پر دھاوا بولا اور انہیں چھٹی بار گرفتار کیا۔
اسرائیلی جیل سروس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 45 سالہ عدنان نتزان جیل میں اپنے سیل میں بے ہوش پائے گئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ انہیں آساف ہاروفہ ہسپتال منتقل کیا گیا اور طبی عملے نے ان کے دل کو بحال کرنے کی کوشش کی تاہم ناکامی پر انکی موت کی تصدیق کی گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ عدنان نے بھوک ہڑتال کے دوران طبی معائنے اور علاج کروانے سے انکار کر دیا تھا۔
دریں اثناء غزہ میں پی آئی جے پولیٹیکل بیورو کے رکن محمد الہندی نے کہا کہ ان کی تحریک عدنان کی وفات پر غمزدہ ہے اور اسرائیلی جیل میں ان کی موت کی مذمت کرتی ہے۔
الہندی نے شیخ خادرعدنان کے قتل کے جرم کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہو ئے کہا کہ وہ اس جرم کی قیمت چکائے گا۔
فلسطینی قیدیوں کی کلب ایسوسی ایشن کے مطابق عدنان کی موت کے بعد 1967 سے اسرائیلی جیلوں میں مرنے والے فلسطینی قیدیوں کی تعداد 237 ہو گئی جن میں طبی غفلت کے باعث 75 ہلاکتیں ہوئیں۔