بیجنگ (شِنہوا) شِںہوا کے تھنک ٹینک چائنہ فاؤنڈیشن فار ہیومن رائٹس ڈیویلپمنٹ اور نیو چائنہ ریسرچ (این سی آر) نے "ایک بہتر دنیا کے لئے ، انسانی حقوق کے نقطہ نظر سے مشترکہ طور پر بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کو آگے بڑھانے کی گزشتہ دہائی پر نگاہ " کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔
رپورٹ میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) اور دنیا میں انسانی حقوق کی ترقی کے درمیان تعلقات کا جائزہ پیش کیا گیا ہے۔
رپورٹ مقامی افراد کو بقا اور ترقی کے حقوق کا بہتر احساس دلانے اور گزشتہ دہائی میں وسیع ترانسانی حقوق کے تحفظ کے حصول میں مدد دینے میں بی آر آئی کا مثبت کردار ظاہرکرتی اور عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی میں بی آر آئی کی ترغیب کا خلاصہ پیش کرتی ہے۔ رپورٹ بڑی تعداد میں واقعات اور اعداد و شمار کا مشاہدہ کرتے ہوئے مرتب کی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کے تجویز کردہ بی آر آئی تعاون کے تحت اقتصادی عالمگیریت کے تاریخی رجحان، عالمی حکمرانی نظام میں تبدیلی کے لیے وقت کے تقاضوں اور شراکت دار ممالک میں لوگوں کی بہتر زندگی گزارنے کی مضبوط خواہش کے عین مطابق ہے۔
یہ مشترکہ ترقی اور انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کا اینشی ایٹو ہے۔
رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ مشترکہ طور پر بی آر آئی پر عمل درآمد تعاون کے ذریعے ترقی کے فروغ اور ترقی کے ذریعے انسانی حقوق کو آگے بڑھانے، بنیادی ڈھانچے میں کمی جیسی ترقیاتی رکاوٹیں دور کرنے میں پسماندہ ممالک کی فعال مدد کرنے، مشترکہ تعمیر کرنے والے ممالک کی معاشی و سماجی ترقی میں اضافے ترقی کے عمل میں لوگوں کا ذریعہ معاش یقینی اور بہتر بنانے، انسانی حقوق کی ترقی کی بنیاد کو مسلسل مضبوط بنانے کا ایک عملی نمونہ فراہم کرکے انسانی حقوق کا بہتر تحفظ کرتا اور انہیں فروغ دیتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک دہائی کے دوران، بی آر آئی ایک بہت مقبول بین الاقوامی عوامی مفاد، ایک عالمی تعاون پلیٹ فارم اور خوشی کا راستہ بن چکا ہے جو انسانی حقوق کے تحفظ کو فروغ دینے اور بہتر زندگی کے حصول میں شراکت دار ممالک کی مدد کررہا ہے۔
فائل فوٹو، تنزانیہ کے موانزا ریجن کے علاقے میسونگوی کے رہائشی کیلون جوزف کیتوروکا (سامنے) نے میسونگوی میں مقامی دیہاتیوں کو پینے کے پانی تک رسائی میں مدد کی۔ وہ چائنہ سول انجینئرنگ کنسٹرکشن کارپوریشن میں کوالٹی انجینئر کی حیثیت سے کام کرتے ہیں۔ (شِنہوا)
رپورٹ میں بنیادی ضروریات زندگی اور صحت کی دیکھ بھال تک لوگوں کی رسائی کو بہتر بنانے، کام کا حق کو فروغ دینے، رہائشیوں کی آمدن بڑھانے، معیار زندگی میں بہتری ، تعلیمی معیارمیں اضافہ ، ثقافتی ترقی میں تعاون ، مذہبی روایات کا احترام کرنے، حیاتیاتی ماحول کا تحفظ اور خصوصی گروہوں کے حقوق و مفادات کے فروغ پر توجہ دی گئی۔
رپورٹ میں درجنوں عام واقعات کا انتخاب کیا گیا تاکہ یہ ظاہر کیا جا سکے کہ بیلٹ اینڈ روڈ تعاون شراکت دار ممالک اور مقامی لوگوں کو ٹھوس فوائد پہنچا رہا ہے۔
حقیقی کامیابیوں اور لوگوں کو فوقیت دینے ، تعاون پر مبنی ترقی کے فروغ ، کھلے اور جامع پن کو اپنانے اور بی آر آئی کے فریم ورک میں شفافیت اور انصاف کو برقرار رکھنے کے تصور نے عالمی انسانی حقوق کا مقصد آگے بڑھانے میں چین کی کوششوں میں حصہ ڈالا ہے اور عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی کو بہتر بنانے کے لئے چینی دانش مندی پیش کی ہے۔
رپورٹ کا مکمل متن متعلقہ ویب سائٹس، جرائد، سوشل میڈیا اور دیگر پلیٹ فارمز کے ذریعے چینی اور انگریزی دونوں زبانوں میں عالمی سطح پر جاری کردیا گیا ہے۔