ہانگ کانگ(شِنہوا)ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے (ایچ کے ایس اے آر)کے مالیاتی سیکرٹری پال چھان نے کہاہے کہ امریکی شرح سود میں اضافے کے درمیان "ہانگ کانگ ڈالر کی فروخت" کا مطلب سرمائے کا اخراج نہیں ہےاور یہ ہانگ کانگ کے مالی اور مانیٹری استحکام کو متاثر نہیں کرے گا۔
چھان نے ایک بلاگ پوسٹ میں کہا کہ2022 کی پہلی ششماہی میں، ہانگ کانگ میں مجاز اداروں کے کل ڈپازٹس میں اب بھی 0.4 فیصد کا تھوڑا سا اضافہ ہوا، جو اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ "ہانگ کانگ ڈالر کی فروخت" "سرمایہ کے اخراج" کے مترادف نہیں ہے اور یہ ہانگ کانگ کے مالی اور مانیٹری استحکام کو متاثر نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ بدلتی ہوئی بین الاقوامی سیاسی صورتحال کے پیش نظر ابھرتی ہوئی معیشتوں کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور مختلف خطوں سے ہنرمندوں اور کاروباری اداروں کو ہانگ کانگ کی طرف زیادہ فعال طور پر راغب کرنے کے لیے کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔
چین کے جنوبی ہانگ کانگ میں لوگ سڑک پر دیکھے جا سکتے ہیں۔(شِنہوا)
مالیاتی سربراہ نے کہا کہ ایک بین الاقوامی فنڈ اکٹھا کرنے والے مرکز کے طور پر، ہانگ کانگ کو مختلف جگہوں اور متنوع پس منظر کے حامل مزید کاروباری اداروں کو ہانگ کانگ میں فہرست میں لانے اور یہاں اپنے کاروبار کو بڑھانے کی کوشش کرنی چا ہئیں۔