ویلنگٹن(شِنہوا)سائنسدانوں نے انٹارکٹک میں برف کی تہہ میں 580 میٹرتک کھدائی مکمل کرلی ہے جس سے مغربی انٹارکٹک کی برف شیٹ پر موسمیاتی حدت کے ماضی میں پڑنے والے اثرات کو جاننے کے لیے اہم معلومات حاصل ہوئی ہیں۔
جی این ایس سائنس، وکٹوریہ یونیورسٹی آف ویلنگٹن اور انٹارکٹیکا نیوزی لینڈ کی مشترکہ قیادت میں محققین کی بین الاقوامی ٹیم نے انٹارکٹک کے علاقے سیپل کوسٹ میں برف کی تہہ کے انتہائی نیچے سے گاد نکالی ہے جو موسمیاتی تبدیلی کے اہم رازجاننے میں مدد گار ہے۔
جی این ایس سائنس اور وکٹوریہ یونیورسٹی آف ویلنگٹن سے وابستہ رچرڈ لیوی نے کہا کہ یہ جدید ترین سائنس اور ناقابل یقین حد تک مشکل کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ برف کی چادر کے اس حصے کے مطالعہ سے سینکڑوں ہزاروں سال یا ممکنہ طور پر لاکھوں سال پہلے کی معلومات ملنے کی توقع ہے، اس طرح کے ریکارڈ میں 1لاکھ 25ہزار سال پہلے کا انٹر گلیشئل دور شامل ہوگا، جب زمین صنعتی دور سے پہلے کے مقابلے میں 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ گرم تھی،جو موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے رواں سال کے متوقع درجہ حرارت کے برابرتھا۔