واشنگٹن (شِنہوا)امریکی ریاست کنیکٹی کٹ میں ایک عدالت نے سازشی نظریات پھیلانے والے الیکس جونز کو حکم دیا ہے کہ وہ 2012 کے سینڈی ہک ایلیمنٹری اسکول میں ہونے والی فائرنگ کے متاثرین کے لواحقین کو تقریباً 1 ارب امریکی ڈالر ہرجانہ ادا کرے۔
عدالت کی جانب سے جاری کردہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے ایک انتہائی دائیں بازو کے ریڈیو شو کے میزبان کو 15مدعہ علیان ، فائرنگ سے متاثرہ 8 افراد کے لواحقین کو 96 کروڑ 50 لاکھ ڈالر معاوضہ اور تعزیری ہرجانہ ادا کرنا ہوگا ۔
اس واقعہ کے لواحقین نے جونز کے خلاف اس وقت مقدمہ دائر کیا تھا جب اس نے دعویٰ کیا کہ 14 دسمبر 2012 کو کنیکٹی کٹ میں نیوٹن کے اسکول میں فائرنگ امریکی حکام کی جانب سے اسلحے پر قابو پانے کے اقدامات نافذ کرنے کے لیے ایک فریب تھا۔
اس فائرنگ کے نتیجے میں 6 سے 7 سال کی عمر کے 20 بچے اور 6 بالغ افراد ہلاک ہوئے تھے ۔
48 سالہ جونز نے اس سازش کو پھیلانے پر معافی مانگ لی ہے ۔ اس کو اگست میں امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک مز ید مقتول کے لواحقین کو تقریباً5 کروڑ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
جونز نے اپنے لائیو شو میں کہا کہ میں دیوالیہ ہو گیا ہوں۔ تم لڑنا چاہتے ہو تو ٹھیک ہے۔