نیویارک (شِںہوا) امریکی جریدے فارن افیئرز نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکی عالمی قیادت کو اب معاشی، سفارتی مہارت یا فوجی قوت کے بحران کے سامنا ہونے کی بجاۓ اس کی قانونی حیثیت پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہونے والے سروے اور انٹرویوز یہ بتاتے ہیں کہ امریکی اتحادی سمجھے جانے والے ممالک کے عوام اور اشرافیہ میں امریکی جمہوریت کی حالت زار اور سمت بارے گہر ے شکوک و شبہات پا ئے جا تے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ اب اسے ایک ماڈل کے طور پر نہیں دیکھتے، انہیں یہ فکر لاحق ہے کہ امریکی سیاسی نظام کیا اب بھی قابل اعتماد نتائج پیدا کرسکتا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ جذبات خطرے کی گھنٹی ہیں۔ ماضی میں بیرونی دنیا میں امریکی ساکھ بڑھتی اور گھٹتی رہی اور اس کا انحصار اس پر تھا کہ وائٹ ہاؤس کا مکین کون ہے اور امریکہ بیرونی دنیا میں کیا اقدامات کررہا ہے۔ اگرچہ بہت سے امریکیوں کے خیالات اس بارے زیادہ مثبت نہ تھے، تاہم امریکی جمہوریت کے بارے میں خیالات مستحکم رہے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ اب یہ تبدیل ہونا شروع ہوچکا ہے۔ امریکی صدور کی مقبولیت میں مسلسل اتارچڑھاؤ کے سبب امریکی سیاسی نظام کی قوت بارے بین الاقوامی جائزے میں مسلسل کمی آرہی ہے۔