بیجنگ (شِںہوا) امریکہ کے یکطرفہ اقدامات اور تحفظ پسندی، کثیر الجہتی تجارتی نظام سے انحراف ، اقتصادی قوانین اور مارکیٹ قوانین کی خلاف ورزی ہے اور اس نے عالمی صنعتی اور سپلائی چین کے استحکام کو نقصان پہنچایا ہے۔
چینی وزارت تجارت نے یہ بات عالمی تجارتی تنظیم کی جانب سے امریکہ میں 15 ویں تجارتی پالیسی جائزہ بارے میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں کہی۔ اجلاس رواں ہفتے کے آغاز پر منعقد ہوا تھا۔
وزارت نے کہا ہے کہ جائزے کے دوران چین نے امریکی رویوں پر تحفظات کا اظہار کیا جس میں بڑے پیمانے پر امتیازی سبسڈی متعارف کرانا، یکطرفہ طور پر سیکشن 301 کے تحت بڑے پیمانے پر اور زیادہ ٹیرف عائد کرنا اور برآمدی کنٹرول کا غلط استعمال شامل ہے۔ عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین کے تحت امریکہ سے 312 تحریری سوالات پوچھے گئے ہیں۔
جائزے میں یورپی یونین، جاپان اور کینیڈا سمیت عالمی تجاتی تنظیم کے دیگر ارکان نے بھی کثیر الجہتی تجارتی نظام پر متعلقہ امریکی تجارتی پالیسیوں کے اثرات پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
تجارتی پالیسی کا جائزہ عالمی تجارتی نتظیم کے 3 افعال میں سے ایک ہے۔ یہ عالمی تجارتی تنظیم کے ارکان کے لئے اپنے حقوق کا استعمال کرنے اور اپنے معاشی و تجارتی تحفظات کا اظہار کرنے کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔