واشنگٹن (شِنہوا)امریکہ میں چین کے سفیرشۓ فینگ نے چین امریکہ تعلیمی تبادلوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بعض چینی طلباء کے داخلوں کو روکنے کے امریکی اقدامات کی مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ واشنگٹن میں چینی سفارت خانے میں چین-امریکہ طلباء کے تبادلوں کی 45ویں سالگرہ کی تقریب اور دونوں ممالک کے نوجوانوں کے لیے اسپرنگ فیسٹیول گالا سے خطاب کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ سوچ اور فکر باہمی طورسے سیکھنے سے جنم لیتی ہے اور سائنسی ترقی تبادلوں کے بغیر ممکن نہیں ہے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکہ میں آنے والے درجنوں چینیوں کو، جن میں طلباء بھی شامل ہیں، کو گزشتہ چند ماہ سے داخلوں سے محروم رکھا جارہا ہے حالانکہ ان کے پاس درست ویزے تھے، ان کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں تھا، اور وہ چین میں اپنے گھر والوں سے ملاقات یا کسی اور جگہ کے سفرکے بعد واپس اپنے اسکول آرہے تھے۔ہوائی اڈے پر ان سے آٹھ گھنٹوں تک پوچھ گچھ کی گئی،تفتیشی افسروں نے طلباء کو اپنے والدین سے رابطہ کرنے سے روکا،ان پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے یہاں تک کہ انہیں زبردستی واپس بھیجا گیا اور دوبارہ داخلے پر پابندی لگادی گئی۔