نیویارک (شِںہوا) اے بی سی نیوز نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ سیاہ فام 3 ڈاکٹروں نے انہیں منظم طریقے سے نکالے جانے کے الزامات عائد کئے ہیں۔ ان میں ایک سابق ریذیڈنٹ سے لیکر اسپتال کے ایگزیکٹو تک شامل ہیں۔
ایک کا دعویٰ ہے کہ انہیں بنا کسی جواز نوکری سے فارغ کیا گیا ہے جبکہ دوسروں کا کہنا ہے کہ کام کا ماحول ناقابل برداشت ہوگیا تھا جس کے سبب انہیں استعفیٰ دینا پڑا۔
ان سب نے اپنے کام چھوڑنے کی وجہ نسلی امتیاز قرار دیا ہے۔ اس بارے ان کا کہنا ہے کہ طبی شعبے میں ثقافتی مسابقت، ادارہ جاتی ڈھانچے، اور استحصال کے فطری رویہ کے سبب نسلی امتیاز میں اضافہ ہوا ہے۔
ایسوسی ایشن آف امریکی میڈیکل کالجز نے سیاہ فام ڈاکٹروں کی نمائندگی کم ہونے کی نشاندہی بھی کی ہے، جو ملک بھر کے طبی معالجین کا محض 5 فیصد ہے۔ حالیہ مردم شماری کے مطابق سیاہ فام افراد امریکی آبادی کا تقریباً 12 فیصد ہیں۔
رپورٹ میں امریکی میڈیکل ایسوسی ایشن کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ سیاہ فام ڈاکٹروں کی کمی خاص کر سیاہ فام مریضوں کی طبی نگہداشت تک کم رسائی، کم مئوثر طبی دیکھ بھال اور بدترین نتائج کا سبب بنتی ہے۔