واشنگٹن(شِنہوا) امریکہ کے ایف-35 لڑاکا طیاروں کے پورے بیڑے میں انجن وائبریشن کا مسئلہ حل کرنے کے لیے اسکے انجنوں میں 90 دنوں کے اندرتبدیلیاں کر کے نقص دور کیا جائے گا۔
امریکی میڈیا نے ایف-35 جوائنٹ پروگرام آفس( جے پی او) کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ دفتر نے گزشتہ ہفتے ایک ہدایت نامہ جاری کیا جس میں عالمی سطح پر طیارے کے انجن میں تبدیلیوں کے طریقہ کار کی تفصیل دی گئی۔
بیان میں کہا گیا کہ اگرچہ ہارمونک گونج کا مسئلہ صرف چند طیاروں میں سامنے آیا تاہم منصوبےکے مطابق پورے بیڑے کے انجنوں میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔
ایف-35کی فراہمی دسمبر 2022 میں ٹیکساس کے فورٹ ورتھ میں ایک لڑاکا طیارے کے حادثے کے بعد روک دی گئی تھی جس کی وجہ سے کچھ طیارے گراؤنڈ ہو گئے تھے۔
تحقیقات میں انجن میں وائبریشن کا مسئلہ پایا گیا جس کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا اور جے پی او نے کہا کہ یہ ایک نادر واقعہ ہے اور انجینئرز نے اس کے لیے ایک حل تیار کیا ہے۔
ایف-35ففتھ جنریشن کا اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ جو تین کنفیگریشنز میں فراہم کیا جاتا ہے جبکہ یہ دنیا کا سب سے مہنگا ہتھیاروں کا پروگرام ہے جس کی مجموعی لاگت کا تخمینہ16 کھرب ڈالر ہے۔