اقوام متحدہ(شِنہوا) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے عوامی جمہوریہ کانگو(ڈی آر سی) کی مسلح افواج اور 23 مارچ تحریک (ایم 23) کے مابین 20 اکتوبر سے تنازعات کی بحالی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سیکرٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے ایک بیان میں کہا کہ تنازعہ کے نتیجے میں شہری ہلاکتیں، بڑے پیمانے پر نقل مکانی اور اقوام متحدہ کے 4 امن فوجی زخمی ہوئے ہیں ، انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیکرٹری جنرل نے کشیدگی میں فوری طور پر کمی لانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسٹیفن ڈوجارک نے بتایا کہ انتونیو گوتریس نے ایم 23 اور دیگر مسلح گروپوں پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر دشمنی بند کریں اور غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈال دیں، انہوں نے مزید کہا کہ سیکرٹری جنرل نے تمام فریقین سے متاثرہ آبادی تک انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رسائی کی سہولت فراہم کرنے اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
اقوام متحدہ سربراہ نے انگولا کے صدر جوآؤ لورینکو کی جانب سے جاری ثالثی اور کینیا کے سابق صدر اوہوروکینیاٹا کے زیرانتظام افریقہ میں انسانی حقوق پر توجہ مرکوز کرنے کے اقدام نیروبی عمل کیلئے اقوام متحدہ کی مکمل حمایت کا بھی اعادہ کیا۔
ترجمان نے بتایا کہ گوتریس نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اقوام متحدہ ملک کے مشرق میں امن اور استحکام لانے کی کوششوں میں کانگو کی حکومت اور عوام کی حمایت جاری رکھے گا۔