• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 10th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

اقوام متحدہ کی زلزلے سے متاثرہ شام میں سرحدپارسےامداد کی فراہمی جاریتازترین

February 21, 2023

شام کے وسطی شہر حما میں زلزلے کے دوران تباہ ہونے والی رہائشی عمارت سے کارکن فرنیچر منتقل کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں کی جانب سے بڑے پیمانے پر زلزلوں کے بعد ترکیہ سے شام کے شمال مغربی علاقوں تک سرحد پارسے امدادی کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے بتایا کہ مہاجرین کیلئےبین الاقوامی تنظیم کی طرف سے پناہ گاہوں اور دیگر سامان سے لدے دس ٹرک پیر کوالراعی سرحدی راہداری سے گزر کرشام کے شمالی حلب میں داخل ہوئے۔

 ترجمان نے بتایا کہ شامی حکومت کی جانب سےامداد کی ترسیل کی اجازت کے بعداس سرحدی راہداری  کے ذریعے اقوام متحدہ کا یہ پہلا قافلہ تھا جس کے بعد سے اقوام متحدہ کے لیے مکمل  فعال سرحدی راہداریوں کی تعداد تین ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح خوراک کے عالمی پروگرام (ڈبلیو ایف پی) نے 20 ٹرک باب الحوا سرحدی راہداری کے ذریعے صوبہ ادلب میں بھیجے۔ یہ قافلہ ڈبلیو ایف پی کی زلزلہ امداد کا حصہ ہے جس میں 6 فروری کو آنے والے زلزلے کے بعد سے شام کے شمال مغربی علاقوں میں 1لاکھ 27 ہزار لوگوں کو خوراک کی ترسیل شامل ہے۔

اقوام متحدہ نے ان قافلوں سمیت9 فروری سے اب تک 227 ٹرک شام کے شمال مغربی حصے میں غیر سرکاری زیر قبضہ علاقوں میں روانہ کیے ہیں۔

 انہوں نے کہا کہ تینوں سرحدی راہداریوں سے مزید ٹرک بھیجنے کی تیاریاں جاری ہیں۔

ڈوجارک نے کہا کہ اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں نے شام کے دیگر حصوں میں کارروائیوں کو تیز کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جہاں متاثرہ علاقوں میں امداد اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین، اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام  اور اقوام متحدہ کے آبادکاری کے پروگرام عمارتوں کو پہنچنے والے ساختی نقصان کا تخمینہ لگانے میں مدد کر رہے ہیں جس سے اس بات کا تعین کرنے میں مدد ملے گی کہ آیا خاندان محفوظ سمجھے جانے والے گھروں میں واپس جا سکتے ہیں یا نہیں۔

 انہوں نے مزید کہا  کہ ہم ان خاندانوں کے لیے طویل مدتی  حل تلاش کرنے کی بھی کوشش کر رہے ہیں جو تباہ شدہ ڈھانچے کی وجہ سے اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکتے۔