اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ یمن کے دارالحکومت صنعا میں سعودی و عمانی وفود اور حوثی باغیوں کے درمیان گزشتہ ہفتے کے آخر میں ہونے والی بات چیت کشیدگی میں کمی کی جانب ایک خوش آئند قدم ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتر یس کے چیف ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے نیویارک میں معمول کی بریفنگ میں دیرپا جنگ بندی کی طرف پیش رفت کی اطلاعات کے حوالے سے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس سے 2015 سے حوثی ملیشیا کے ساتھ خانہ جنگی میں بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ یمنی حکومت کی حمایت کیلئے عسکری اتحاد میں سعودی عرب کے فوجی کردار کا خاتمہ ہو گا۔
ہمسایہ ملک عمان یمن میں متحارب فریقوں کے ساتھ امن مذاکرات میں شامل رہا ہے جو اقوام متحدہ کی کوششوں کے متوازی طور پر چل رہا ہے جس کے سربراہ خصوصی ایلچی ہنس گرنڈبرگ کے بارے میں ڈوجارک نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کی ثالثی میں گزشتہ اکتوبر میں ختم ہونے والے جنگ بندی کے معاہدے میں چھ ماہ کی توسیع کے لیے امکانات تلاش کررہے ہیں۔