دوحہ (شِنہوا) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے متنبہ کیا ہے کہ افغانستان کو آج کی دنیا میں سب سے بڑے انسانی بحران کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے یہ بات قطر کے دارالحکومت دوحہ میں چین، روس اور امریکہ سمیت 20 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے خصوصی نمائندوں کے دو روزہ بند کمرہ اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہی۔
گوتریس نے کہا کہ اس وقت افغانستان میں 97 فیصد آبادی غربت کی زندگی بسر کررہی ہے جبکہ دو تہائی آبادی کو رواں سال زندہ رہنے کے لیے انسانی امداد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی ردعمل منصوبے کے لئے 4 ارب 60 کروڑ امریکی ڈالرز درکار ہیں جس میں سے اب تک صرف 29 کروڑ 40 لاکھ ڈالرز ملے ہیں۔ اس میں 94 فیصد رقم کم ہے۔
گوتریس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ یہ ملاقات طالبان انتظامیہ کو تسلیم کرنے کے لئے نہیں بلکہ بین الاقوامی نقطہ نگاہ کے فروغ بارے تھی۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے صحافی کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ طالبان نمائندوں سے مناسب وقت پر ملاقات کریں گے جس کا وقت ابھی نہیں آیا ہے۔
انہوں نے خواتین اور لڑکیوں بارے طالبان کی منفی پالیسیوں پر بھی تنقید کی۔
طالبان نے دعوت نامہ موصول نہ ہو نے پر اس اجلاس میں اپنے نمائندے نہیں بھیجے تھے۔