اقوام متحدہ ((شِنہوا)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خرطوم کے قریب سوڈان کے شہر اومدرمان میں فضائی حملے کی مذمت کی ہے ۔ اس حملے میں کم از کم 22 افراد ہلاک ہو ئے تھے۔ سیکرٹری جنرل کے نائب ترجمان فرحان حق نے ایک بیان میں بتایا کہ انتونیو گوتریس نے حملے میں ہلاک افراد کے اہلخانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے درجنوں زخمیوں کی جلد صحت یابی بارے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ انسانی ہمدردی اور انسانی حقوق بارے قوانین مکمل طور پر نظرانداز کردیئے گئے ہیں جو خطرناک اور پریشان کن ہیں۔ سیکرٹری جنرل مغربی سوڈان کے دارفور میں بڑے پیمانے پر تشدد اور ہلاکتوں کی اطلاعات پر حیران ہیں۔ وہ شمالی و جنوبی کوردوفان اور بلیو نیل ریاستوں میں دوبارہ لڑائی کی اطلاعات پر بھی فکرمند ہیں۔ گوتریس نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جاری فوجی تنازع سے سوڈان خانہ جنگی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے جس سے پورا خطہ ممکنہ طور پر عدم استحکام کا شکار ہوسکتا ہے۔ انہوں نے سوڈانی مسلح افواج اور ریپڈ سپورٹ فورسز سے لڑائی بند کرنے کا اعادہ کرتے ہو ئے فریقین پر زور دیا کہ وہ شہریوں کے تحفظ بارے بین الاقوامی انسانی ہمدردی اور انسانی حقوق کے قانون کے تحت اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ تنازع ختم کرنے کے لیے افریقی یونین کے تحت بین الاقوامی کوششوں پر زور دیتی رہے گی۔