اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی طرز پر مصنوعی ذہانت کے نگران ادارےکے قیام کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ میرامصنوعی ذہانت سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی مشاورتی ادارہ بنانے کا ارادہ ہے تاکہ ہم مختلف قسم کے اقدامات پر سنجیدگی سے کام کر سکیں جن پر مستقبل میں عمل درآمد کیا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ میں اس خیال کے حق میں ہوں کہ جوہری توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کی طرز پر مصنوعی ذہانت کی ایک نگران ایجنسی قائم کی جانی چاہیئے۔
گوتریس نے مصنوعی ذہانت میں پیشرفت پر تشویش کے ساتھ ساتھ غلط معلومات سے بھرے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی وجہ سے ہونے والے اہم نقصان سےبچنے کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا اور ایک حل کے طور پر بین الاقوامی ضابطہ اخلاق کی تجویز پیش کی۔
مصنوعی ذہانت کے باعث درپیش خطرات کا اعتراف کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے پہنچنے والے موجودہ نقصان سے توجہ نہیں ہٹائی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ اس نقصان سے نہیں ہٹنی چاہیے جو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی ہماری دنیا کو پہلے ہی پہنچا رہی ہے۔
گوتریس نے ڈیجیٹل سپیس میں نفرت اور جھوٹ کے پھیلاؤ کی وجہ سے ہونے والے سنگین عالمی نقصان پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل سپیس میں نفرت اور جھوٹ کا پھیلاؤ اب سنگین عالمی نقصان کا باعث بن رہا ہے۔
انہوں نے زوردیتے ہوئے مزید کہا کہ یہ اب تصادم، موت اور تباہی کو ہوا دینے سمیت جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے خطرہ بن رہا ہے۔