اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس (درمیان میں سامنے) نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں یوکرین کے بارے میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔(شِنہوا)
اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کےسیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خواتین کے عالمی دن کے حوالے سےاپنے پیغام میں صنفی مساوات کو آگے بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی اور جدت کو بروئے کار لانے پر زور دیا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اس سال 8 مارچ کو منائے جانے والے خواتین کے عالمی دن کا عنوان ہے" ڈیجیٹ آل: صنفی مساوات کے لیے جدت اور ٹیکنالوجی۔
اپنے پیغام میں گوتریس نے کہا کہ ٹیکنالوجی خواتین اورلڑکیوں کے لیے تعلیم اور مواقع کو وسیع کر سکتی ہےتاہم اس کا استعمال بدسلوکی اور نفرت کو بڑھانے کے لیے بھی کیا جا سکتا ہے۔
آج سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اورریاضی میں خواتین افرادی قوت کا ایک تہائی حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب خواتین کو نئی ٹیکنالوجیز تیار کرنے میں کم نمائندگی دی جاتی ہے تو آغازسے ہی امتیازی سلوک شروع ہو جاتا ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ اسی لیے ہمیں ڈیجیٹل دنیا میں تقسیم کو بند کرنا چاہیے اور سائنس اور ٹیکنالوجی میں خواتین اور لڑکیوں کی نمائندگی میں اضافہ کرنا چاہیے۔
انہوں نےکہا کہ ڈیجیٹل دنیا سے خواتین کے اخراج سے پچھلی دہائی میں کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک کی مجموعی ملکی پیداوار(جی ڈی پی) سے اندازاً 10کھرب ڈالر کی کمی ہوئی ہے جبکہ انہوں نےخبردار کیا ہے کہ اگراس خرابی کو درست نہ کیا گیا تو یہ نقصان 2025 تک بڑھ کر 15کھرب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔
گوتریس نے کہاکہ خواتین پر سرمایہ کاری تمام لوگوں، برادریوں اور ممالک کو ترقی دیتی ہے۔