اقوام متحدہ(شِنہوا)اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے غزہ کے الشفاء اسپتال کے اندر اسرائیلی فوج کی کارروائی پر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔
گوتریس کی معاون خاتون ترجمان فلورنسیا سوتو نینونے کہا کہ"ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ تمام فریقین کو بین الاقوامی انسانی قانون کی ہرقیمت پر پاسداری کرنی چاہیے اور ہسپتال صرف اس صورت میں اپنی حفاظتی حیثیت کھو سکتے ہیں جب انہیں ان کے انسانی ہمدردی کے کاموں سے ہٹ کراستعمال کیا جائے۔
اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور(او سی ایچ اے) کا کہنا تھا کہ غزہ شہر میں الشفاء ہسپتال کے اندر اور ارد گرد اسرائیلی فوجی آپریشن مسلسل تین روز رہا۔ اسرائیلی فوج اور فلسطینی مسلح گروپوں کے درمیان شدید فائرنگ کے تبادلے کی اطلاعات ملی ہیں۔
او سی ایچ اے نے کہا کہ اسرائیلی فوج کے مطابق 90 کے قریب مسلح فلسطینیوں کو جاں بحق کیا جاچکا ہےاور 300 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
او سی ایچ اے نے کہا کہ غزہ کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں بچوں سمیت عام شہری بھی شامل ہیں۔ غزہ میں وزارت صحت نے بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ زخمیوں، مریضوں اور الشفاء ہسپتال کے طبی عملے کو تحفظ فراہم کرنے میں مدد کریں جبکہ بھی باورکرایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے جاری محاصرے کے باعث لوگ پانی اورخوراک کی قلت کی وجہ سے اپنا روزہ افطار کرنے سے قاصر ہیں۔