تہران(شِنہوا) ایران نے افغانستان کی نگران طالبان حکومت سے افغانستان کے شہر مزار شریف میں 25 سال پہلے ایک "دہشت گرد" حملے میں آٹھ ایرانی سفارت کاروں اور ایک صحافی کی ہلاکت کے بارے میں مزید تفصیلات ظاہرکرنےکامطالبہ کیا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر ایک بیان میں، وزارت نے "تلخ اورناقابل فراموش" واقعےکی برسی کے موقع پراسکی مذمت کی اوراس میں جانیں گنوانے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے طالبان حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعے پر "وضاحت"دے۔ 8 اگست 1998 کو افغان خانہ جنگی کے دوران طالبان کے شہر میں داخل ہونے کے بعد مزار شریف میں ایرانی قونصلیٹ جنرل پر حملہ کیا گیا تھا۔ اس حملے میں آٹھ ایرانی سفارت کار اور ایک صحافی مارے گئے تھے، وزارت کے بیان میں اس حملے کو "اخلاقی، انسانی اور بین الاقوامی وعدوں کے منافی قرار دیا گیا ہے۔