تہران(شِنہوا)ایران کی وزارت تیل نے قطر کے اشتراک سے قائم جنوبی پارس گیس فیلڈ میں پیدوار بڑھانے کے لیے ملکی کنٹریکٹرز کے ساتھ بڑے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔
یہ بات ایران کی وزارت تیل سے وابستہ شانا نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتائی ہے۔
ان معاہدوں پر ایرانی وزارت تیل کی ذیلی کمپنی پارس آئل اینڈ گیس کمپنی اور پیٹروپارس، آئل انڈسٹریز انجینئرنگ اینڈ کنسٹرکشن (اوآئی ای سی گروپ)، خاتم الانبیاء کنسٹرکشن ہیڈ کوارٹرز، ایم اے پی این اے گروپ سمیت کنٹریکٹرز اور ایک ایرانی کنسلٹنگ کمپنی کے درمیان دستخط کیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق معاہدوں کے تحت گیس کی پیداوار بڑھانے کے منصوبے میں مجموعی طور پر 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی، جس کا مقصد فیلڈ سے گیس کی پیداوار کو 900 کھرب کیوبک فٹ اور تیل کی پیداوار 2 ارب بیرل تک بڑھانا ہے جس طرح ملک کو900 ارب ڈالر کی آمدن حاصل ہوگی۔
اسے ایرانی تیل کی صنعت کا سب سے اہم اور سٹرٹیجک منصوبہ سمجھا جاتا ہے۔
ایران کے وزیر تیل جواد اوجی نےمعاہدوں پر دستخط کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ یہ منصوبہ ایرانی کمپنیوں کی جانب سے آپریشنز کے لیے 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا سبب بنے گا۔
انہوں نے بتایا کہ مشترکہ گیس فیلڈ سے یومیہ 70 کروڑ 70 لاکھ کیوبک میٹر گیس نکالی گئی جو کہ ایک نیا ریکارڈ ہے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پریشرکو بڑھائے بغیر اتنی مقدار میں گیس نکالنے کا تسلسل فیلڈ کے گیس پریشر میں کمی کا باعث بنے گا۔
جنوبی پارس گیس فیلڈ جسے قطر میں شمالی گنبد کے نام سے جانا جاتا ہے، دنیا کی سب سے بڑی قدرتی گیس فیلڈ ہے جو ایران اور قطر کے درمیان سمندر میں واقع ہے۔