سان فرانسسکو (شِنہوا) ایلون مسک نے کہا ہے کہ ان کی نیوروٹیک اسٹارٹ اپ نیورالنک نے پہلی بار انسان میں ایک آلہ نصب کردیا ہے۔
مسک نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں کہا کہ مریض صحت یاب ہورہا ہے۔ابتدائی نتائج نیورون اسپائیک کا پتہ لگانے میں امید افزا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیورالنک کی پہلی پروڈکٹ کو ٹیلی پیتھی کا نام دیا گیا ہے۔
کمپنی ایک دماغی امپلانٹ تیارکررہی ہے جس کی مدد سے شدید فالج والے مریض صرف اعصابی سگنلز کا استعمال کرتے ہوئے بیرونی ٹیکنالوجیز استعمال کرسکیں گے۔
مسک نے ایک الگ پوسٹ میں لکھا کہ تصور کریں اگر اسٹیفن ہاکنگ ، تیزرفتار ٹائپسٹ یا نیلامی کرنے والے سے زیادہ تیزی سے بات چیت کررہے ہوں،جبکہ یہی ہمارا اصل مقصد ہے۔
امریکی خوراک و ادویات انتظامیہ نے مئی میں کمپنی کی اس تحقیق کی منظوری دی تھی جس کے بعد نیورالنک نے گزشتہ برس موسم خزاں میں اپنے پہلے انسانی کلینیکل ٹرائل کے لیے مریضوں سے رابطہ کیا تھا۔