• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 22nd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

افریقی اور دیگر عالمی رہنماؤں کی عوامی جمہوریہ چین کے 75 ویں یوم تاسیس پر مبارکبادتازترین

October 02, 2024

بیجنگ(شِنہوا)افریقی اور دیگر ممالک کے رہنماؤں نے  عوامی جمہوریہ چین (پی آر سی) کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر چینی صدر شی جن پھنگ جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سکریٹری بھی ہیں، کو مبارکباد کے پیغامات اورخطوط بھیجے ہیں۔

جمہوریہ کانگو کے صدر ڈینس ساسو نگیسو نے کہا کہ ان کا ملک چین کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے اور دوطرفہ تعلقات میں زیادہ سے زیادہ ترقی کو فروغ دینے کے لئے ہر ممکن کوشش  کرے گااور ثابت قدم رہے گا۔

کینیا کے صدر ولیم روٹو نے کہا کہ چین افریقی ممالک کے لئے ایک اہم ترقیاتی شراکت دار ہے اور کینیا دونوں ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچانے اور مشترکہ خوشحالی کے حصول کے لئے چین کے ساتھ جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری کو گہرا کرنے کا خواہاں ہے۔

زیمبیا کے صدر ہکینڈے ہیچیلیما نے کہا کہ چینی عوام نے اتحاد اور سخت محنت سے عظیم کامیابیاں حاصل کی ہیں اور زیمبیا  مختلف شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے اور مشترکہ مستقبل کی زیادہ ہم آہنگ اور خوشحال برادری کی تعمیر جاری رکھنے کا خواہاں ہے۔

وسطی افریقی جمہوریہ کے صدر فوسٹن آرچنگ توادیرا نے کہا کہ چین نے انسانی ترقی کی تاریخ میں ایک عظیم معجزہ تخلیق کیا ہے  اور چینی عوام چینی جدیدکاری کے ساتھ ایک مضبوط ملک کی تعمیر اور قومی احیاء کے مقصد کو جامع طور پر آگے بڑھا رہے ہیں  جو دیگر ترقی پذیر ممالک کے لئے ایک مثال ہے۔

لائبیریا کے صدر جوزف نیومہ بوکائی نے کہا کہ وہ شی جن پھنگ کی اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ جدیدیت کی راہ پر نہ کسی ایک  فرد کو اور نہ ہی کسی ملک کو پیچھے چھوڑنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ان کا ملک چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کا خواہاں ہے۔

شی جن پھنگ کو مبارکباد کے پیغامات بھیجنے والوں میں  مشرقی تیمور کے صدر جوز راموس ہورٹا، سینیگال کے صدر بسیرو دیومائے فائی، موزمبیق کے صدر فلپ نیوسی ،بوٹسوانا کے صدر موگویتسی ماسیسی ،پرتگال کے صدر مارسیلو ریبیلو ڈی سوزا۔ پیٹر پیلیگرینی، سلوواکیا کے صدر۔ رومانیہ کے صدر کلاؤس ایوہنس۔ رومین رادیو، بلغاریہ کے صدر۔ ناؤرو کے صدر ڈیوڈ ایڈیانگ۔ ناروہیتو، جاپان کے شہنشاہ۔ جنوبی کوریا کے صدر یون سوک یول۔ بھوٹان کے چوتھے بادشاہ جگمی سنگے وانگچک  اور دیگر ممالک کے سربراہان شامل ہیں۔