اقوام متحدہ(شِنہوا) صنفی مساوات کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے یو این ویمن (اقوام متحدہ شعبہ خواتین) نے طالبان کی طرف سے ملک بھر میں خواتین اور لڑکیوں کے حقوق پر عائد بے مثال پابندیوں کو اجاگر کرتے ہوئے عالمی برادری سے افغانستان میں تبدیلی کے لیے مستقل طور پر آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یو این ویمن کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹرسیما باحوس نے یہ اپیل طالبان کے ملک پر دوبارہ کنٹرول کو دو سال مکمل ہونے پر ایک بیان میں کی۔
انہوں نے کہا ہے کہ خواتین کی زندگی کا کوئی پہلو ایسا نہیں جسے طالبان نے اپنے 50 سے زیادہ فرمان،احکامات اور پابندیوں کے ذریعے نہ چھیڑا ہو، کسی کی آزادی کو برقرار نہیں رکھا گیا۔ طالبان نے خواتین کے خلاف اجتماعی جبر پر مبنی ایک ایسا نظام تخلیق کیا ہے جسے درست اور وسیع طور سے صنفی امتیازسمجھا جاتا ہے۔
باحوس نے مزید کہا کہ وہ طالبان پر زور دیتی ہیں کہ وہ اس پر نظرثانی کریں اور افغانستان کے حال اور مستقبل پر ان اقدامات کےاثرات کا جائزہ لیں۔