آسٹریلیا بین الاقوامی طلباء کو ترغیب دینے کے لیے لاکھوں ڈالر خرچ کرے گاتازترین
September 14, 2022
سڈنی (شِنہوا) ویسٹرن آسٹریلیا (ڈبلیو اے) کی حکومت نے ریاست کے بین الاقوامی تعلیم کے شعبے کو دوبارہ متحرک کرنے کےغرض سے مجموعی طور پر1 کروڑ 68 لاکھ آسٹریلین ڈالر (1 کروڑ 13 لاکھ امریکی ڈالر) کی متعدد اسکیمیں شروع کی ہیں۔
آسٹریلیا کے مغربی علاقہ کے بین الاقوامی تعلیم کے وزیر ڈیوڈ ٹیمپل مین نے بدھ کو یہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایجنٹس کو ترغیب دینے والی ایک اسکیم کے لئے 1 کروڑ آسٹریلین ڈالرز (67 لاکھ امریکی ڈالرز) مختص کیے جائیں گے تاکہ آسٹریلیا کے مغربی خطے کو ممکنہ طور پر بین الاقوامی طلباء کے لیے حصول تعلیم کی ایک پسندیدہ منزل کے طور پر فروغ دیا جا سکے۔
ٹیمپل مین نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ آسٹریلیا کے مغربی خطے کی حکومت بین الاقوامی طلباء کے ایجنٹس کے ساتھ ساتھ طلباء کو بھی ترغیب دے کہ وہ ہماری ریاست میں ہی حصول تعلیم کے لیے غور کریں اور انہیں آخرکار صحیح انتخاب کرنے کی ترغیب دیں۔
یہ اسکیم ایجنٹس کو 500 سے 1 ہزار آسٹریلوی ڈالرز (337 سے 674 امریکی ڈالر) کے درمیان بونس ادا کرے گی جو کہ اس بات پر منحصر ہے کہ طالب علم کسی پیشہ ورانہ تربیتی ادارے میں یا کسی یونیورسٹی میں داخلہ لے رہا ہے۔
باقی ماندہ 68 لاکھ آسٹریلوی ڈالرز (46 لاکھ امریکی ڈالرز) دو الگ الگ سبسڈیز کی مد میں مختص کیے جائیں گے، جن میں سے ایک رہائش کے لیے اور دوسرا اہل کل وقتی بین الاقوامی طلباء کے لیے تعلیمی فیس کی خاطر مختص ہوں گے۔
ان یک طرفہ سبسڈیز کی مالیت 1 ہزار 500 آسٹریلوی ڈالرز (1 ہزار 10 امریکی ڈالرز) ہوگی۔
ٹیمپل مین نے کہا کہ یہ پروگرام آسٹریلیا کے مغربی علاقے کی حکومت کے بین الاقوامی تعلیم کے عزم کو ظاہر کرتا ہے اور سال 2022 تا23 کے ریاستی بجٹ میں اس شعبے کے لیے اعلان کردہ اقدامات میں اضافی 4 کروڑ 12 لاکھ آسٹریلوی ڈالرز (2کروڑ 78لاکھ امریکی ڈالر) کا حصہ مختص کیا گیا ہے۔