کوالالمپور (شِنہوا) جنوب مشرقی ایشیائی اقوام کی تنظیم ( آسیان) کی معیشتیں موجودہ عالمی اقتصادی مشکلات پر قابو پانے کے لئے چین کی سمت دیکھ رہی ہیں۔
ایک تھنک ٹینک سوشیو اکنامک ریسرچ سینٹر کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر لی ہینگ گوئی نے شِںہوا کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ چین اشیاء سازی کی اپنی وسیع تر صلاحیت اور صارف منڈیوں کے ساتھ طویل عرصے سے عالمی غیر یقینی صورتحال سے گزر رہا ہے جس میں خلل، طلب میں کمی، افراط زر اور دیگر مسائل شامل ہیں۔
لی نے علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری اور ٹرانس پیسفک پارٹنرشپ میں جامع اور ترقی پسند معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ انضمام کے لئے پہلے ہی بہتر خاکہ مہیا کرتے ہیں ۔ انہوں نے فریقین پر زور دیا کہ وہ ان سے فائدہ اٹھائیں۔
انہوں نے کہا کہ " ہم دیکھ سکتے ہیں کہ علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری اور ٹرانس پیسفک پارٹنرشپ اشیاء اور خدمات کی برآمدات وسیع کرنے اور مزید سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لئے تمام علاقائی معیشتوں کے لئے پلیٹ فارم ہیں"۔
انہوں نے کہا کہ وہ اقتصادی ترقی کے فروغ میں تجارت اور سرمایہ کاری پر عالمی اور علاقائی تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین سبز ٹیکنا لو جی اور پا ئیدار طر یقوں میں عالمی رہنما ہو نے کے ناطے آسیان کے ساتھ مز ید قر بت میں کام کر سکتا ہے ۔اس میں خطے کے خام مال اور اجناس کے لئے ایک مستحکم مارکیٹ ہو نے کے طور پر ٹیکنالوجی کی فراہمی کا معاملہ بھی شامل ہے۔