اسلام آباد (شِنہوا) عید الفطر کی آمد میں چند روز ہی باقی رہ گئے ہیں ۔ جس کے سبب ملک کے بازار اور خریداری مراکز پر گاہکوں کا رش نظر آرہا ہے۔ خواتین اور بچے تہوار کو اچھے طریقے سے منانے کے لئے کھلے دل سے خرچ کررہے ہیں۔
دکانوں کے اندرونی حصوں کو رنگ برنگی روشنیوں سے سجایا گیا ہے جس کا مقصد گاہکوں کو اپنی سمت متوجہ کرنا ہے۔ خریداری کے شوقین افراد رات گئے اور کچھ صبح تک مارکیٹوں میں نظرآتے ہیں۔
رش کے سبب کئی بازاروں میں عارضی اسٹالز قائم کئے گئے ہیں جہاں خواتین اور بچوں کے لئے چوڑیاں، مہندی، کاسمیٹکس اور دیگر آرائشی اشیا فروخت کی جارہی ہیں۔
عید کے جوڑے منتخب کرنے میں اپنی بہن کی مدد کرتی اسلام آباد کی رہائشی 32 سالہ نازیہ احمد نے بتایا کہ وہ گزشتہ دو روز سے بازار آرہی ہے تاکہ اپنے اور اپنی 2 بہنوں کے لئے کپڑے، میچنگ جوتے اور زیورات خرید سکے۔
نازیہ احمد نے شِنہوا سے گفتگو میں کہا کہ عید الفطر پاکستان سمیت دنیا بھر میں مسلمانوں کے لئے خوشی کا تہوار ہے۔ ہمارے اردگرد تمام افراد عید سے لطف اندوز ہونے کے لئے نئے کپڑوں، جوتوں ، کھانوں اور دیگر اشیا پر رقم خرچ کرتے ہیں اور وہ ایسا کیوں نہ کریں کیونکہ یہ خاص دن خوشیاں منانے کے لئے ہی ہے۔
اسلام آباد میں ایک لڑکی عید الفطر کے لئے قائم کردہ عارضی مارکیٹ میں خریداری کررہی ہے۔ (شِنہوا)
راولپنڈی کی اسکول ٹیچر روبینہ سرفراز نے نازیہ کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ عید پاکستان میں سب کے لئے خصوصاً بچوں کے لئے ایک خاص موقع ہوتی ہے ۔
روبینہ سرفراز نے شِنہوا کو بتایا کہ میرے دو بچے ہیں جن کے لئے میں نے ان کی مرضی کے نئے کپڑے خریدے ہیں۔ عید وہ واحد موقع ہوتا ہے جب انہیں ہر وہ چیز ملتی ہے جس کی وہ خواہش کرتے ہیں۔ یہ دن ہمارے لئے بہت خوشی لاتا ہے ۔ میں اپنے اہلخانہ اور سہلیوں ساتھ تہوار کو بھرپور طریقے سے منانے کو تیار ہوں۔
بازاروں میں چونکہ بڑی تعداد لوگ خریداری کے لئے آرہے ہیں اس لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے رش پر قابو پانے اور کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے خصوصی حفاظتی انتظامات کئے ہیں۔