بیجنگ (شِنہوا) بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) جوہری ترقی میں چین کی نمایاں پیشرفت کو دیکھ کر بہت متاثر ہے اور جوہری توانائی کے پرامن استعمال پر چین سے تعاون کو گہرا کرنے کا خواہشمند ہے۔
آئی اے ای اے کے دفتر برائے پبلک انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن کی ڈائریکٹر صوفیہ بوٹوڈ ڈی لا کامبے نے آئی اے ای اے میں چین کی شمولیت کی 40 ویں سالگرہ کی مناسبت سے منعقدہ ایک تقریب میں کہا کہ آئی اے ای اے اور چین کے درمیان تعاون کثیر الجہتی رہا ہے جس میں جوہری توانائی، جوہری ٹیکنالوجی کا اطلاق ، اس کا تحفظ ، سلامتی اور عدم پھیلاؤ جیسے شعبوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چائنا اٹامک انرجی اتھارٹی نے آئی اے ای اے کے تعاون سے بہت سے اہم منصوبوں کو فروغ دیکر قابل ذکر نتائج حاصل کئے یہ کامیابیاں نہ صرف چین کی ترقی کے لئے اہم ہیں بلکہ عالمی سطح پر جوہری توانائی کے پرامن استعمال پر بھی دور رس اثرات مرتب کررہی ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وہ ان شعبوں میں چین کی پیشرفت سے متعلق مزید جاننے اور سی اے ای اے نیوز سینٹر کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے ان کامیاب تجربات سے فائدہ اٹھانے اور فروغ دینے کے طریقوں کی تلاش کی منتظر ہیں ۔
صوفیہ بوٹوڈ ڈی لا کومبے کے مطابق چین اپنی غیرمعمولی اقتصادی ترقی،علم، ٹیکنالوجی اور مہارت میں ترقی کی بدولت مالی و سیاسی اعتبار سے آئی اے ای اے کا ایک اہم حامی بن چکا ہے۔
انہوں نے چینی ماہرین کا بھی شکریہ ادا کیا جو سی اے ای اے کی میزبانی میں جاری ایونٹ میں اپنے علم کو دوسرے ممالک کے ساتھ بانٹ رہے ہیں۔ چین جوہری توانائی کی ترقی پر اپنی صلاحیت کو تیزی اور محفوظ طریقے سے تعمیر کرکے اپنے توانائی کے اہداف کے حصول میں دوسرے ممالک کی مدد کر رہا ہے۔