یروشلم(شِنہوا)اسرائیل کی سب سے بڑی مزدور تنظیم ہسٹاڈرٹ نے حکومت پر اپنے متنازعہ عدالتی بحالی کے منصوبے کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی غرض سے پیر کو کارکنوں کی ہڑتال شروع کی۔
ہسٹاڈرٹ کے چیئرمین آرنون بار ڈیوڈ نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ کارکن اور ادارے مل کر عدالتی اصلاحات کو روکیں گے۔
ان کی کال کے بعد بین گوریون انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے روانہ ہونے والی پروازوں کو روک دیا گیا ہے۔ ہڑتال میں شریک فیکٹریاں، بینک، شاپنگ مالز اور مقامی حکام نے بھی خدمات بند کر دیں ہیں۔
فاسٹ فوڈ چینز ریسٹورنٹ میکڈونلڈز بھی ہڑتال میں شامل ہو گیا اور اسرائیل بھر میں اپنے ریستوران بند کر دیے ہیں۔
پبلک ٹرانسپورٹ، سکول اور کنڈرگارٹنز متاثر نہیں ہوئے۔
دریں اثنا اسرائیلی میڈیکل ایسوسی ایشن نے اسی وجہ سے تمام سرکاری ہسپتالوں اور کمیونٹی کلینکوں میں ہڑتال کا اعلان کیا جس میں صرف زندگی بچانے والے فوری علاج کو ہڑتال سے مستسنیٰ قرار دیا گیا ہے۔
اسرائیل کی تمام سرکاری یونیورسٹیوں نے بھی اسی بنیاد پر ہڑتال کی تھی۔ اسرائیل کی ایسوسی ایشن آف یونیورسٹی ہیڈز نے ایک بیان میں اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ان کے حکمران اتحاد سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قانون سازی کے طریقہ کارکو فوری طور پر روکیں اور ایک متفقہ اور وسیع خاکہ تک پہنچنے کے لیے بات چیت شروع کریں۔