سڈنی (شِنہوا) آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ (یو کیو )کے سائنسدانوں کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق کے مطابق سورج کی روشنی سے جلد پر بننے والی واضح جھریوں اور داغوں سے ڈی این اے میں تبدیلی ہوسکتی ہے جو کینسر کا باعث بن سکتی ہے۔
سائنس ایڈوانسز جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں کسی شخص کی جلد کی خرابی کی سابقہ تاریخ اور عام نظر آنے والی جلد میں پائے جانے والے تغیرات کی تعداد کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔
اس تحقیق کے مرکزی مصنف اور یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ کے پی ایچ ڈی کے امیدوارہو یی وونگ نے کہا کہ ہم نے جلد کے کینسر کے 37 مریضوں کے بازوں سے جلد کے نمونے لیے جو اکثر سورج کی روشنی میں رہتے تھے۔
محققین کو معلوم ہوا کہ آسٹریلوی باشندوں کی عام نظر آنے والی جلد میں بیرون ملک ہونے والی اسی طرح کی تحقیق کے مقابلے میں اوسطا چار سے پانچ گنا زیادہ ڈی این اے میں تغیر کا امکان ہے کیونکہ آسٹریلیا میں برطانیہ اور یورپ کے مقابلے میں الٹرا وائلٹ روشنی کی سطح دو سے چار گنا زیادہ ہے۔