نیروبی(شِنہوا)عالمی بینک، اقوام متحدہ کے امدادی اداروں اور علاقائی تنظیموں نے قرن افریقہ کے ممالک میں پانی کے وسائل کی دستیابی اور پانی کے موثر استعمال(واٹر منیجمنٹ ) کے لیے مزید سرمایہ کاری کا مطالبہ کیا ہے۔
کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں واٹر منیجمنٹ کے لیے علاقائی تعاون کو مضبوط بنانے کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد کیا گیا، جس میں اقوام متحدہ کے آٹھ اداروں، عالمی بینک، بین الحکومتی اتھارٹی برائے ترقی، ترقی و امدادی شراکت داروں، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور نجی شعبے کے نمائندوں نے شرکت کی۔تنظیموں کے مطابق، قرن افریقہ کے ممالک میں ہر پانچ میں سے ایک شخص صاف اور محفوظ پانی تک رسائی سے محروم ہے اور یہ علاقے بار بار آنے والی خشک سالی اور سیلاب سے شدید متاثرہورہے ہیں۔اجلاس کے شراکت داروں نے ایک بیان میں کہا کہ ترقی اور موسمیاتی فنانسنگ کے ساتھ ساتھ باہمی تعاون اور جدید اقدامات کے ذریعے سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، تاکہ خطے کے لوگ آج اور مستقبل میں ترقی کرنے کے قابل ہوسکیں۔
خطے کی تقریباً 30 فیصد آبادی بنجر اور نیم بنجر علاقوں میں رہائش پذیرہے جہاں انہیں پانی کی قلت کا سامنا ہے۔شرکا کا کہنا ہے کہ اس خطے کے زیادہ تر حصے کو سال کے کم از کم تین ماہ تک پانی کی قلت کا سامنا رہتا ہے۔