کابل (شِنہوا) ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) افغانستان نے کہا ہے کہ مئی سے اکتوبرتک مجموعی طور پر1کروڑ53لاکھ افغان باشندے شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار رہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے کی جانب سے پیرکو جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق جنگ سے تباہ حال ملک میں 40 لاکھ افغان باشندے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں، جن میں پانچ سال سے کم عمر کے 32 لاکھ بچے بھی شامل ہیں۔ ڈبلیو ایف پی افغانستان نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ جیسے ہی اکتوبر میں مغربی صوبے ہرات میں شدید زلزلہ اور آفٹر شاکس آئے، تنظیم نے متاثرہ علاقوں میں خوراک کی صورت میں امداد فراہم کی ، جس میں1لاکھ 3ہزار افراد کومکس خوراک اور 26ہزار200 افراد کو فورٹیفائیڈ بسکٹ اور خصوصی غذائیت سے بھرپور کھانا پہنچایا گیا ۔