لاس اینجلس(شِنہوا) ایک تحقیق کے مطابق کھیتوں کے بغیرخوراک کی پیداوار کے طریقہ میں تیزی سے اضافہ ماحولیاتی اور سماجی فوائد پیدا کرنے کے ساتھ بڑھتے ہوئے موسمیاتی بحران سے نمٹنے میں بنی نوع انسان کی مدد کر سکتا ہے۔
نیچر سسٹین ایبلٹی جریدے میں شائع ہونے والی "زراعت کے بغیر خوراک" کے عنوان سے کی گئی تحقیق میں یونیورسٹی آف کیلی فورنیا،اروائن (یو سی اروائن) کے محققین نے کہا کہ دنیا بھر میں پیدا ہونے والی زرعی خوراک کی بڑی مقدارکے نتیجے میں قدرتی ماحولیاتی نظام کے لیے زمین کی بڑی مقدار دستیاب نہیں رہتی اور ضرورت سے زیادہ استعمال شدہ اور آلودہ آبی وسائل اور گرین ہاؤس گیسوں کی بڑی مقدار فضا میں خارج ہو رہی ہے۔ دنیا بھر کے سائنسدان کیمیائی اور حیاتیاتی عمل کے ذریعے خوردنی مالیکیولز کی ترکیب کا ایک اور امکانی راستہ تلاش کرنے کے لیے سخت محنت کر رہے ہیں تاکہ زراعت پر انحصار کیے بغیر خوراک تیار کی جا سکے۔ تحقیق میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی خوراک تیار کرنے کے لیے استعمال ہونے والا خام مال فوسل فیول، فضلہ، یا کاربن ڈائی آکسائیڈ سے آ سکتا ہے اور یہ کہ مصنوعی غذائی چربی کی تجارتی پیداوار ممکنہ طور پر عالمی زرعی شعبے پر دباؤ کم کر سکتی ہے جو خود کو ڈیکاربونائز کرنے کے لیے مشکلات کا شکار ہے۔