سان فرانسسکو (شِنہوا)علاقائی اقتصادی فورم،ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن(ایپک) کی رپورٹ کے مطابق بڑھتے ہوئے قرضوں، موسمیاتی تبدیلیوں، ماحول دوست معیشت کی منتقلی، تحفظ پسند تجارتی پالیسیوں اور سپلائی چین میں رکاوٹوں سے نمٹنے کے لیے کثیر الجہتی ہم آہنگی کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔
ایپک پالیسی سپورٹ یونٹ کے ڈائریکٹرکارلوس کوری یامانے رپورٹ کے حوالے سے میڈیا بریفنگ کے موقع پر شِنہوا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں سب کے درمیان تعاون کی ضرورت ہے کیونکہ دنیا گلوبل ہے اور مسائل بھی عالمی ہیں۔ لہذا، اگر ہم انفرادی طور پر کام کریں، سب کو ایک دوسرے کے ساتھ مربوط نہیں کیا جائے گا تو کام کرنا مشکل ہو جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق،سیاحت کی بحالی، کھپت میں اضافے اور اہداف کے مطابق مالی مدد کے مواقع کے باوجود مجموعی طور پر ایپک کو افراط زر، قرض، موسمیاتی تبدیلی، جغرافیائی تقسیم، تجارتی تحفظ پسندی اور جغرافیائی سیاسی مسائل کی وجہ سے منفی خطرات کا سامنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایپک کے رکن ممالک کے درمیان اقتصادی ترقی 2024 میں 2.8 فیصد اور 2025 میں 2.9 فیصد ہو جائے گی جو 2023 میں 3.3 فیصد تھی جبکہ باقی دنیا کی ترقی 2024 میں 3.1 فیصد اور 2025 میں 3.6 فیصد رہنے کی توقع ہے، جو اس سال 2.6 فیصد سے زیادہ ہے۔